جمعہ, اکتوبر 10, 2025
ہومپاکستانپاکستان اور سعودی عرب کا ڈیجیٹل اور مصنوعی ذہانت(AI) میں تعاون بڑھانے...

پاکستان اور سعودی عرب کا ڈیجیٹل اور مصنوعی ذہانت(AI) میں تعاون بڑھانے کا عزم
پ

اسلام آباد:
پاکستان اور سعودی عرب نے ڈیجیٹل سرمایہ کاری اور ٹیکنالوجی شراکت داری کو مضبوط بنانے پر اتفاق کیا ہے، جس کا مقصد پاکستانی اسٹارٹ اپس اور چھوٹے و درمیانے درجے کے کاروباری اداروں (SMEs) کو سعودی مارکیٹ تک رسائی فراہم کرنا ہے۔

یہ مفاہمت پاکستان کی وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی شزہ فاطمہ خواجہ اور سعودی نائب وزیر برائے سرمایہ کاری ابراہیم المبارک کے درمیان LEAP 2025 کے موقع پر ہونے والی ملاقات میں طے پائی، جس کا ذکر جاری کردہ اعلامیے میں کیا گیا۔

ریاض، سعودی عرب میں 9 سے 12 فروری تک منعقد ہونے والے LEAP 2025 میں پاکستانی اور سعودی کاروباری رہنماؤں، سرکاری حکام اور ٹیکنالوجی ماہرین کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔

پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ہونے والی بات چیت میں کاروبار سے کاروبار (B2B) تعاون کو فروغ دینے پر توجہ دی گئی، خاص طور پر مصنوعی ذہانت (AI), کلاؤڈ کمپیوٹنگ، اور فِن ٹیک کے شعبوں میں۔

شزہ فاطمہ نے عالمی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کے لیے ایک سرمایہ کار دوست ڈیجیٹل ایکوسسٹم تیار کرنے کے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔

دوسری جانب، سعودی عرب نے پاکستان کی ہنر مند افرادی قوت اور ٹیکنالوجی میں ترقی پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے، سرحد پار وینچر کیپیٹل سرمایہ کاری کے ذریعے پاکستانی اسٹارٹ اپس کے لیے عالمی مواقع پیدا کرنے کی صلاحیت کو اجاگر کیا۔

دونوں ممالک نے پاکستانی کمپنیوں کے لیے سعودی مارکیٹ میں داخلے کے لائسنسنگ اور رجسٹریشن کے عمل کو آسان بنانے کے طریقے تلاش کیے۔

اس کے علاوہ، دونوں رہنماؤں نے مشترکہ تحقیق و ترقی (R&D) کے منصوبوں کو وسعت دینے اور سعودی عرب میں مواقع تلاش کرنے والے پاکستانی پیشہ ور افراد کے لیے ڈگری تصدیق کے عمل کو ڈیجیٹل کرنے پر بھی اتفاق کیا۔

شزہ فاطمہ نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان مضبوط ڈیجیٹل اقتصادی تعاون خطے میں ترقی اور اختراع کے فروغ میں اہم کردار ادا کرے گا۔

انہوں نے مصنوعی ذہانت کے اخلاقی اصولوں، ڈیٹا سیکیورٹی اور ڈیجیٹل شمولیت کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

ڈیجیٹل کوآپریشن آرگنائزیشن (DCO) کی سیکریٹری جنرل دیما الیحییٰ کی میزبانی میں ہونے والے پینل ڈسکشن بعنوان "اخلاقی مصنوعی ذہانت کی تشکیل: حکمرانی اور خطرے کے انتظام پر کثیر الجہتی نقطہ نظر” میں عالمی رہنماؤں نے مصنوعی ذہانت کے ذمہ دارانہ نفاذ پر تبادلہ خیال کیا۔

مباحثے کے دوران، شزہ فاطمہ نے مصنوعی ذہانت کے انقلابی اثرات پر روشنی ڈالتے ہوئے کثیر الجہتی تعاون اور مضبوط ضابطہ جاتی فریم ورک کی ضرورت پر زور دیا، تاکہ مصنوعی ذہانت کے فوائد تمام طبقات تک پہنچ سکیں۔

انہوں نے ڈیٹا پرائیویسی، سیکیورٹی، اور مصنوعی ذہانت کے نظام میں شفافیت و انصاف کی اہمیت کو اجاگر کیا اور عالمی سطح پر تعاون کے ذریعے ایسے ماڈلز کی تشکیل پر زور دیا جو امتیازی سلوک کی روک تھام اور سب کے لیے مساوی ڈیجیٹل مواقع کی فراہمی کو یقینی بنائیں۔

مقبول مضامین

مقبول مضامین