اجتماعی سلامتی معاہدہ تنظیم (CSTO) کے سیکرٹری جنرل ایمانگالی تسمہ گامبیتوف نے افغانستان کو وسطی ایشیا کے لیے ممکنہ دہشت گردی اور منشیات کے خطرے کا ذریعہ قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ دہشت گردی، انتہا پسندی اور منشیات کی اسمگلنگ کا خطرہ بنیادی طور پر افغان سرزمین سے پیدا ہوتا ہے۔
تسمہ گامبیتوف نے تنظیم کے رکن ممالک کی پارلیمانی کمیٹی کے سربراہان کے اجلاس میں مزید کہا کہ تاجکستان اور افغانستان کے درمیان سرحد کو مضبوط کرنے کا فیصلہ اس لیے کیا گیا ہے تاکہ افغانستان سے وسطی ایشیا میں پھیلنے والے دہشت گردی کے خطرے کا سدباب کیا جا سکے۔
سی ایس ٹی او نے اس سال تاجکستان-افغانستان سرحد کو مستحکم کرنے کے منصوبے پر عمل درآمد شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔
انہوں نے کہا، "سی ایس ٹی او کی ذمہ داری کے تحت علاقے کو درپیش چوتھا خطرہ وسطی ایشیا میں دہشت گردی، انتہا پسند نظریات اور منشیات کی اسمگلنگ کا ہے، جو افغانستان میں مثبت تبدیلیوں کے باوجود اب بھی جاری ہے۔”
تاہم، اسلامی امارت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ان خدشات کو "بے بنیاد” قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے وعدوں پر قائم ہیں اور کسی کو بھی افغانستان کی سرزمین کو ایسے مقاصد کے لیے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
"اجتماعی سلامتی معاہدہ تنظیم یا افغانستان کی سرحدوں کے حوالے سے کسی بھی قسم کے خدشات بے بنیاد ہیں۔ افغانستان میں مکمل سیکیورٹی ہے، اور ایک وعدہ اور عہد موجود ہے کہ کسی بھی ملک کو افغان سرزمین کسی دوسرے کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ اسلامی امارت اپنی ذمہ داریوں پر قائم ہے،” مجاہد نے کہا۔