جمعہ, اکتوبر 10, 2025
ہومبین الاقوامیمنجمد سرحدوں کی جانب چین کا آئس بریکر "جیڈی" تاریخی سمندری تحقیق...

منجمد سرحدوں کی جانب چین کا آئس بریکر "جیڈی” تاریخی سمندری تحقیق کے سفر پر
م

چین میں تیار کردہ نئی نسل کا برف توڑنے والا تحقیقی جہاز "جیڈی” اپنا پہلا سمندری برف تحقیقاتی مشن بوہائی سمندر کے لیاؤڈونگ بے میں انجام دے رہا ہے۔ اس کا مقصد سمندری برف کی تشکیل کا مطالعہ، سمندری موسم کی پیشگوئی میں بہتری، اور مختلف سائنسی شعبوں میں تحقیق و دریافت کو فروغ دینا ہے۔

2024 میں تعمیر اور لانچ کیا گیا "جیڈی”، جس کا مطلب "قطبی علاقہ” ہے، تقریباً 90 میٹر لمبا اور 17.8 میٹر چوڑا ہے، جس کا وزن 4,600 ٹن ہے اور یہ 14,000 ناٹیکل میل تک سفر کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

لیاؤڈونگ بے میں اس تحقیقی جہاز کا موجودہ مشن بوہائی سمندر میں اپنی نوعیت کی پہلی جامع موسمِ سرما کی سمندری سائنسی تحقیق ہے، جس میں چین بھر کی مختلف تحقیقی تنظیمیں اور جامعات شامل ہیں۔ یہ مشن کئی سائنسی مشاہدات اور تحقیقی جہتوں کا احاطہ کرتا ہے، جن میں برفانی مشاہدات، ریموٹ سینسنگ ٹیکنالوجی، اور دیگر ماحولیاتی تحقیق شامل ہیں۔

وزارتِ قدرتی وسائل کے نارتھ سی فورکاسٹ اینڈ ڈیزاسٹر ریلیف سینٹر کے "سمندری برف اور موسمیاتی پیشگوئی” ڈویژن کے ڈائریکٹر لی کے، جو اس تحقیقاتی ٹیم کا حصہ ہیں، کا کہنا ہے:

"تحقیقی ٹیم 12 علمی اداروں کے 20 ماہرین پر مشتمل ہے، اور ہمارے سروے کے موضوعات میں ہائیڈرولوجی، موسمیات، حیاتیات، کیمیا، برف کی سطح کے طیف نگاری (اسپیکٹروسکوپی)، ماحولیاتی کیمیا، اور دیگر عوامل جیسے کہ دھبے دار سیل شامل ہیں۔”

لیاؤڈونگ بے کی جامع تحقیق فضا سے لے کر سمندری فرش تک مختلف سائنسی شعبوں کا احاطہ کرتی ہے، اور اس کے نتائج برفانی موسم میں جہاز رانی، آف شور تیل و گیس پلیٹ فارمز کے شدید موسمی حالات میں آپریشن، اور ماحولیاتی تحقیق جیسے کئی شعبوں میں معاون ثابت ہو سکتے ہیں۔

مقبول مضامین

مقبول مضامین