مانیٹرنگ ڈیسک (مشرق نامہ) – روس اور پاکستان نے مشترکہ انسدادِ دہشت گردی مشقوں کے ذریعے اپنے عسکری تعلقات کو مزید مضبوط بنایا ہے۔ دونوں ممالک کے حکام کے مطابق یہ مشقیں عسکری ہم آہنگی بڑھانے اور دہشت گردی سے نمٹنے کی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کے لیے منعقد کی گئیں۔
’دروژبا (دوستی) 2025‘ کے نام سے یہ مشقیں روس کے جنوبی فوجی ضلع میں منعقد ہوئیں جن میں تقریباً دو سو فوجیوں نے حصہ لیا، جن میں روس کی اسپیشل فورسز کے انسدادِ دہشت گردی کے ماہر اہلکار بھی شامل تھے۔ روسی وزارتِ دفاع کے مطابق، ان مشقوں کا مقصد بین الاقوامی دہشت گردی کے خلاف مشترکہ کارروائیوں اور دونوں ممالک کی افواج کے درمیان عملی ہم آہنگی کو فروغ دینا تھا۔
وزارت نے بیان میں کہا کہ روس اور پاکستان کی مشترکہ فوجی مشق ‘دروژبا 2025’ جنوبی فوجی ضلع کی حدود میں منعقد کی گئی، جس میں بین الاقوامی دہشت گردی کے خلاف مشترکہ یونٹ آپریشنز کیے گئے۔
یہ مشقیں 2016 سے باری باری روس اور پاکستان میں منعقد ہو رہی ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان فوجی تعاون کو وسعت دینے اور مستحکم کرنے کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم سمجھی جاتی ہیں۔
پاکستان میں ’دروژبا ہشتم‘ مشقیں
اس سے قبل 15 سے 27 ستمبر تک پاکستان کے انسدادِ دہشت گردی قومی مرکز پبی میں ’دروژبا ہشتم‘ مشقیں بھی منعقد کی گئی تھیں۔ پاکستان کی عسکری ترجمان تنظیم آئی ایس پی آر کے مطابق، ان مشقوں میں ڈرون جنگ، شہری علاقوں میں لڑائی، اور بارودی سرنگوں یا دیسی ساختہ دھماکہ خیز آلات کے خلاف کارروائیوں پر خصوصی توجہ دی گئی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق، ان مشقوں کا مقصد انسدادِ دہشت گردی آپریشنز سے متعلق تربیتی مراحل، طریقہ کار اور تکنیکی مہارتوں کو مزید نکھارنا تھا۔
دونوں ممالک کے اعلیٰ عسکری حکام نے ان مشقوں میں شرکت کی، جو تاریخی فوجی تعلقات کو برقرار رکھنے اور پیشہ ورانہ معیار کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کی علامت ہے۔
یہ مشترکہ مشقیں روس اور پاکستان کے درمیان بڑھتے ہوئے دفاعی تعلقات کی عکاسی کرتی ہیں، جن میں انسدادِ دہشت گردی اور علاقائی سلامتی کے شعبوں میں تعاون کو مرکزی حیثیت حاصل ہے۔ رواں سال مارچ میں دونوں ممالک نے چین اور ایران کے ساتھ شمالی بحیرۂ عرب میں منعقدہ بحری مشق ’عربین مونسون ششم‘ میں بھی شرکت کی، جس سے وسیع تر اسٹریٹجک تعاون کی جھلک نمایاں ہوئی۔