جمعہ, اکتوبر 10, 2025
ہومبین الاقوامیچین نے امریکی چِپس کی درآمدات پر نگرانی مزید سخت کر دی

چین نے امریکی چِپس کی درآمدات پر نگرانی مزید سخت کر دی
چ

بیجنگ (مشرق نامہ) – چین نے امریکی سیمی کنڈکٹرز، بشمول این ویڈیا (Nvidia)، کی درآمدات پر سخت پابندیاں نافذ کرتے ہوئے نگرانی کا عمل مزید سخت کر دیا ہے۔ فائنانشل ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق بیجنگ نے ملکی سطح پر تیار ہونے والی چِپس کو فروغ دینے کی حکومتی پالیسی کے تحت یہ اقدام اٹھایا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ چینی کسٹمز حکام کو بڑے بندرگاہوں پر تعینات کر دیا گیا ہے تاکہ سیمی کنڈکٹرز کی ترسیلات کی کڑی جانچ پڑتال کی جا سکے۔ تاہم چینی کسٹمز حکام نے رائٹرز کی جانب سے تبصرے کی درخواست پر کوئی جواب نہیں دیا، جبکہ این ویڈیا کے ترجمان نے بھی رپورٹ پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا۔

فائنانشل ٹائمز کے مطابق ابتدائی طور پر یہ معائنہ این ویڈیا کی H20 اور RTX Pro 6000D چِپس پر مرکوز تھا، جنہیں امریکی برآمدی پابندیوں کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے ڈیزائن کیا گیا تھا۔ تاہم بعد ازاں یہ نگرانی ان تمام جدید سیمی کنڈکٹر مصنوعات تک بڑھا دی گئی جو امریکی برآمدی قوانین کی خلاف ورزی کے زمرے میں آتی ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ اس اقدام کی رائٹرز کے ذریعے فوری طور پر تصدیق نہیں کی جا سکی۔

امریکہ اور چین کے درمیان کشیدگی کی ایک بڑی وجہ این ویڈیا کی جدید ترین چِپس تک چین کی رسائی رہی ہے۔ فائنانشل ٹائمز نے پہلے رپورٹ کیا تھا کہ کم از کم ایک ارب ڈالر مالیت کی این ویڈیا کی اعلیٰ سطحی مصنوعی ذہانت (AI) چِپس مئی سے تین ماہ کے دوران چین میں اسمگل کر کے فروخت کی گئیں۔ تاہم رائٹرز اس رپورٹ کی آزادانہ تصدیق نہیں کر سکا۔

گزشتہ ماہ رائٹرز نے خبر دی تھی کہ این ویڈیا نے چینی مارکیٹ کے لیے خاص طور پر RTX6000D نامی نئی AI چِپ تیار کی ہے، مگر اس کی طلب توقع سے کم رہی اور بعض بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں نے اس کے آرڈر دینے سے انکار کر دیا۔

اگست میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عندیہ دیا تھا کہ وہ این ویڈیا کو چین میں مزید جدید چِپس فروخت کرنے کی اجازت دینے پر غور کر سکتے ہیں۔

چینی حکام نے ماضی میں بھی این ویڈیا پر اینٹی مونوپولی قانون کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا تھا اور فائنانشل ٹائمز کے مطابق ستمبر میں انہوں نے بڑی ٹیک کمپنیوں کو ہدایت دی تھی کہ وہ این ویڈیا کی مصنوعی ذہانت والی چِپس کی خریداری بند کریں اور اپنے سابقہ آرڈر منسوخ کر دیں۔

اگرچہ گزشتہ چند برسوں میں ہواوے اور دیگر چینی کمپنیوں نے چِپ ٹیکنالوجی کے شعبے میں نمایاں پیش رفت کی ہے، تاہم چینی ٹیک اداروں سے وابستہ انجینئرز کے مطابق کارکردگی کے لحاظ سے این ویڈیا کی چِپس اب بھی بہتر ہیں۔

مقبول مضامین

مقبول مضامین