اسلام آباد (مشرق نامہ) – حکومت نے مالی سال 2024-25 کے لیے مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) کی شرحِ نمو کو ابتدائی تخمینے 2.68 فیصد سے بڑھا کر 3.04 فیصد کر دیا ہے۔ مالی سال کی چوتھی سہ ماہی (اپریل تا جون) میں شرحِ نمو 5.66 فیصد رہی، جس سے پورے سال کی اوسط ترقی 3.04 فیصد تک پہنچ گئی۔
معیشت کا مجموعی حجم 407.2 ارب ڈالر جبکہ فی کس آمدنی 1,812 ڈالر ریکارڈ کی گئی ہے۔
نیشنل اکاؤنٹس کمیٹی (NAC) کا 114واں اجلاس بدھ کے روز اسلام آباد میں منعقد ہوا، جس میں مالی سال 2024-25 کے لیے جی ڈی پی کی تازہ ترین شرحِ نمو 3.04 فیصد ظاہر کی گئی، جو اس سے قبل 2.68 فیصد کا تخمینہ لگایا گیا تھا۔
کمیٹی نے مالی سال 2024-25 کے دوران پہلی، دوسری، تیسری (ترمیم شدہ) اور چوتھی سہ ماہی کے جی ڈی پی کے اعداد و شمار کی منظوری دی، ساتھ ہی مالی سال 2023-24 اور 2024-25 کے سالانہ تخمینے بھی اپ ڈیٹ کیے گئے۔
پہلی تین سہ ماہیوں میں شرحِ نمو میں بہتری ریکارڈ کی گئی — پہلی سہ ماہی کے لیے 1.37 فیصد سے بڑھ کر 1.80 فیصد، دوسری کے لیے 1.53 فیصد سے بڑھ کر 1.94 فیصد، جبکہ تیسری کے لیے 2.40 فیصد سے بڑھ کر 2.79 فیصد۔
چوتھی سہ ماہی میں معیشت نے 5.66 فیصد کی مستحکم ترقی دکھائی۔ زرعی، صنعتی اور خدمات کے شعبوں کی ترقی بالترتیب 0.18 فیصد، 19.95 فیصد اور 3.72 فیصد رہی۔
زرعی شعبے میں اگرچہ اہم فصلوں کی پیداوار میں 17.55 فیصد کمی دیکھی گئی، تاہم دیگر فصلوں میں 17.99 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جس کی بڑی وجہ سبز چارے (14.2%)، پیاز (12.6%) اور آم (26.4%) کی دوہری ہندسوں میں پیداوار ہے۔ لائیو اسٹاک (1.44%)، جنگلات (3.60%) اور ماہی گیری (2.23%) کے شعبوں میں بھی مثبت نمو دیکھی گئی۔
پہلی تین سہ ماہیوں کے برعکس، صنعتی شعبے نے چوتھی سہ ماہی میں نمایاں بہتری دکھاتے ہوئے 19.95 فیصد کی شرحِ نمو حاصل کی، جبکہ گزشتہ سال اسی مدت میں یہ شرح منفی 3.06 فیصد تھی۔
تمام صنعتی ذیلی شعبوں نے مثبت کارکردگی دکھائی، جن میں کان کنی و کھدائی (+1.94%)، بڑی صنعتیں (+2.96%) شامل ہیں، جبکہ بجلی، گیس اور پانی کی فراہمی کے شعبے نے 121.38 فیصد کی غیرمعمولی نمو دکھائی، جس کی وجہ زیادہ سبسڈیز، ڈیفلیٹر میں کمی، اور گزشتہ سال کی کم بنیاد (-31.59%) بتائی گئی ہے۔
کمیٹی نے مالی سال 2023-24 کے لیے سالانہ شرحِ نمو کو بھی اپ ڈیٹ کرتے ہوئے 2.51 فیصد سے بڑھا کر 2.58 فیصد کر دیا۔
تازہ تخمینوں کے مطابق زرعی شعبہ 6.40 فیصد پر برقرار رہا، جبکہ صنعتی شعبے میں معمولی بہتری آئی ہے جو منفی 1.37 فیصد سے منفی 1.19 فیصد ہو گئی، جس کی بنیادی وجہ بجلی، گیس اور پانی کی فراہمی کے شعبے میں بہتری (منفی 19.86% سے منفی 19.10%) بتائی گئی۔ خدمات کے شعبے کی کارکردگی بھی 2.19 فیصد سے بڑھ کر 2.25 فیصد رہی، جو بالخصوص ٹرانسپورٹ اور اسٹوریج کی صنعت میں بہتری (1.51% سے بڑھ کر 1.65%) کی بدولت ممکن ہوئی۔
کمیٹی نے مالی سال 2024-25 کے لیے مجموعی جی ڈی پی کی تازہ سالانہ شرحِ نمو 3.04 فیصد کی منظوری دی، جو گزشتہ اجلاس میں 2.68 فیصد تخمینہ لگائی گئی تھی۔