جمعرات, اکتوبر 9, 2025
ہومبین الاقوامیسعودی عرب کا "آجر و اجیر نظام"، بروقت تنخواہ نہ دینے پر...

سعودی عرب کا "آجر و اجیر نظام”، بروقت تنخواہ نہ دینے پر سزا ہوگی
س

ریاض (مشرق نامہ) سعودی عرب نے آجر و اجیر کے حقوق کے تحفظ کے لئے جدید نظام متعارف کرا دیا ہے۔ وزارتِ افرادی قوت نے کہا ہے کہ ورکنگ ایگریمنٹ میں "اجرت” کی شق کو قانونی دستاویز کی حیثیت حاصل ہوگی۔ کارکن کو اس کی تنخواہ وقت پر نہ ملنے یا جزوی ادائیگی کی صورت میں محض ادائیگی کا ثبوت ہی مقدمہ کے لئے کافی تصور کیا جائے گا۔ نئے قانون کے تحت اگر کسی کارکن کو اس کی تنخواہ 30 دن بعد بھی نہ ملے یا 90 دن کے بعد جزوی ادائیگی کی جائے، اس صورت میں کارکن کا حق ہے کہ وہ وزارتِ انصاف کے پورٹل "ناجز” پر آن لائن درخواست دے جس پر فریق مخالف کے پاس وضاحت پیش کرنے کے لیے 5 دن کا وقت ہوگا۔ نیا سسٹم "قوی اور ناجز” کے باہمی تعاون سے بنایا گیا ہے جس میں وزارت محنت اور وزارت انصاف کا اشتراکِ عمل ہوگا۔

تنخواہ یا حقوق کی عدم ادائیگی کی صورت میں”مدد” پلیٹ فارم کے ذریعے درخواست اپ لوڈ کرائی جاسکتی ہے تاہم اس کے لئے ضروری ہے کہ ملازمت کا تصدیق شدہ معاہدہ "قوی” پورٹل پر موجود ہو۔ وزارت کا مزید کہنا ہے کہ متعارف کرایا جانے والا قانون 3 مراحل میں مکمل طورپر نافذ کیا جائے گا۔ پہلے مرحلے کا آغاز 6 اکتوبر 2025ء سے ہو گیا ہے جس کے تحت نئے معاہدے یا حالیہ تجدید شدہ معاہدے شامل ہیں۔ قانون کا دوسرا مرحلہ 6 مارچ 2026ء سے شروع کیا جائے گا جس میں محدود مدت کے ملازمت کے معاہدے والے افراد شامل ہوں گے جبکہ تیسرا اور آخری مرحلہ 6 اگست 2026ء کو شروع ہو گا جس میں غیرمحدود مدت والے معاہدے شامل ہوں گے۔

مقبول مضامین

مقبول مضامین