بیروت (مشرق نامہ) – اسرائیل نے جمعے کے روز جنوبی لبنان پر متعدد فضائی حملے کیے، جو نومبر 2024 میں طے پانے والے فائر بندی معاہدے کی ایک اور سنگین خلاف ورزی ہے۔
المیادین کے نامہ نگار کے مطابق، اسرائیلی فضائیہ نے نابتیہ صوبے کے علاقے علی الطاہر پر شدید بمباری کی، جس کے نتیجے میں قریبی جنگلات میں آگ بھڑک اٹھی۔ ویڈیوز میں بمباری کے پیمانے اور تباہی کی شدت واضح طور پر دیکھی جا سکتی ہے۔ یہی علاقہ فائر بندی کے بعد سے اسرائیلی جارحیت کا بارہا نشانہ بنتا رہا ہے۔
اس دوران، ایک اسرائیلی ڈرون نے الناقورہ کے ساحلی علاقے میں ایک ماہی گیر کے قریب آواز پیدا کرنے والا بم گرایا، جبکہ میس الجبل میں بھی ایک مشابہ واقعہ پیش آیا، جہاں ڈرون نے قصبے کے مشرقی حصے میں چرواہوں کے قریب بم پھینکا۔
مزید برآں، الخيام کے میدانوں میں اسرائیلی افواج نے روشنی پیدا کرنے والے فلیئر بم داغ کر آگ لگا دی، اور الرادار کے مقام پر تعینات دستوں نے شِبعا کے نواحی علاقے کی سمت فائرنگ بھی کی۔
مسلسل خلاف ورزیاں
یہ کارروائیاں لبنان کے خلاف جاری اسرائیلی جارحیت کا تسلسل ہیں، جس کے دوران روزانہ فضائی اور ڈرون حملے ملک کے مختلف حصوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ نومبر 2024 سے اب تک ان حملوں میں اقوامِ متحدہ کے مطابق 103 شہریوں سمیت سیکڑوں افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔
حالیہ واقعات کی تفصیل
2 اکتوبر کو جنوبی لبنان کے جزین ضلع کے الجرمع علاقے میں اسرائیلی ڈرون نے ایک کار کو نشانہ بنایا، جس سے دو شہری ہلاک اور ایک زخمی ہوا، جیسا کہ لبنانی وزارتِ صحت نے تصدیق کی۔
1 اکتوبر کو کفرہ قصبے میں ایک اور اسرائیلی حملے میں ایک شخص ہلاک اور پانچ زخمی ہوئے، جن میں بعض کی حالت نازک بتائی گئی۔
29 ستمبر کو نابتیہ الفوقا کے مقام پر اسرائیلی ڈرون حملے میں پانی کے ٹینک والی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا، جس سے ایک شخص جاں بحق ہوا۔ اسی روز وادی بقاع کے علاقے صُحمر میں ایک اور اسرائیلی حملے میں کھدائی کرنے والی مشین پر کام کرنے والا شہری مارا گیا۔
21 ستمبر کو بنت جبیل میں اسرائیلی ڈرون نے ایک موٹر سائیکل کو نشانہ بنایا، جس سے پانچ افراد، جن میں تین بچے شامل تھے، ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔
یہ تمام واقعات اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ اسرائیل فائر بندی معاہدے کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے لبنان کی خودمختاری اور شہری سلامتی کو نشانہ بنا رہا ہے، جس سے جنوبی علاقوں میں کشیدگی اور انسانی المیہ مزید گہرا ہو رہا ہے۔