غزه (مشرق نامہ) – قاہرہ میں جاری جنگ بندی مذاکرات کے دوران حماس نے اپنے بنیادی مطالبات کی تفصیلات پیش کی ہیں۔
تنظیم کے ترجمان فوزی برہوم نے کہا کہ حماس کا وفد ایسے معاہدے تک پہنچنے کے لیے کوشاں ہے جو غزہ کے عوام کی امنگوں کے مطابق ہو اور تمام رکاوٹوں کو دور کرے۔
فوزی برہوم کے مطابق حماس کے اہم مطالبات یہ ہیں:
ایک مستقل اور جامع جنگ بندی؛
اسرائیلی افواج کا مکمل انخلا غزہ کے تمام علاقوں سے؛
انسانی و امدادی سامان کی غیر مشروط آمدورفت؛
بے گھر شہریوں کی اپنے گھروں کو واپسی؛
تعمیرِ نو کے فوری آغاز کا عمل، جو فلسطینی ماہرین پر مشتمل قومی تکنیکی ادارے کی نگرانی میں ہو؛
اور قیدیوں کے منصفانہ تبادلے کا معاہدہ۔
برہوم نے اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو پر الزام عائد کیا کہ وہ موجودہ مذاکراتی مرحلے کو جان بوجھ کر سبوتاژ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، جیسا کہ وہ ماضی کے تمام ادوار میں بھی کر چکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ غزہ میں نسل کشی کی جنگ میں وحشیانہ فوجی طاقت، لامحدود حمایت اور مکمل امریکی شراکت کے باوجود، وہ ایک جھوٹی فتح کی تصویر پیش کرنے میں نہ کامیاب ہوئے ہیں اور نہ ہی کامیاب ہوں گے۔