جمعہ, اکتوبر 10, 2025
ہومپاکستانگلگت بلتستان میں دو الگ حملے، چیف کورٹ کے جج اور مذہبی...

گلگت بلتستان میں دو الگ حملے، چیف کورٹ کے جج اور مذہبی رہنما نشانہ بنے
گ

گلگت(مشرق نامہ): گلگت بلتستان چیف کورٹ کے جج ملک عنایت الرحمٰن اتوار کی صبح فائرنگ کے ایک حملے میں محفوظ رہے۔ پولیس کے مطابق نامعلوم حملہ آوروں نے خاری سٹی اسپتال کے قریب جج کے قافلے پر فائرنگ کی، جس سے گاڑی پر 12 گولیاں لگیں تاہم جج اور ان کے محافظ محفوظ رہے۔

واقعے کے بعد قانون نافذ کرنے والے ادارے موقع پر پہنچ گئے اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے شہر میں سیکیورٹی سخت کرنے اور حملہ آوروں کو فوری گرفتار کرنے کی ہدایت دی۔

اسی روز ایک اور واقعے میں کالعدم اہلِ سنت والجماعت (ASWJ) کے رہنما مولانا قاضی نثار احمد پر بھی حملہ کیا گیا، جس میں وہ، ان کا ڈرائیور اور تین پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔ پولیس کے مطابق محافظوں کی جوابی فائرنگ سے کچھ حملہ آور زخمی ہوئے لیکن وہ فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

سی سی ٹی وی فوٹیج میں دکھایا گیا کہ ملزمان نے فرار کے دوران ایک سوزوکی گاڑی چھین کر بھاگ نکلے۔ زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی گئی۔

دونوں حملوں کے بعد گلگت سمیت مختلف اضلاع میں احتجاجی مظاہرے پھوٹ پڑے۔ مظاہرین نے شاہراہِ قراقرم، گلگت-شندور روڈ اور بلتستان روڈ بند کر دیے، اور ملزمان کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔

وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان انجینئر امیر مقام، گورنر سید مہدی شاہ اور وزیراعلیٰ گلبر خان سمیت سیاسی و مذہبی رہنماؤں نے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے شفاف تحقیقات اور ذمہ داروں کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا۔

رہنماؤں نے ان واقعات کو علاقے کے امن کو خراب کرنے کی سازش قرار دیا اور کہا کہ کسی کو بھی گلگت بلتستان کے امن سے کھیلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

مقبول مضامین

مقبول مضامین