جمعہ, اکتوبر 10, 2025
ہومپاکستانجماعتِ اسلامی کا فلوٹیلا کارکنوں کی رہائی اور حماس دفاتر کے قیام...

جماعتِ اسلامی کا فلوٹیلا کارکنوں کی رہائی اور حماس دفاتر کے قیام کا مطالبہ
ج

لاہور(مشرق نامہ):جماعتِ اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے ہفتے کے روز مطالبہ کیا کہ اسرائیل کی جانب سے روکے گئے گلوبل صمود فلوٹیلا (GSF) کے گرفتار کارکنوں کی فوری رہائی کے لیے ہنگامی اقدامات کیے جائیں، اور دو ریاستی حل کو مکمل طور پر مسترد کر دیا۔

لاہور میں منعقدہ غزہ یکجہتی مارچ سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے امریکہ اور اسرائیل پر سخت تنقید کی اور حماس کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا۔

انہوں نے کہا کہ "حماس ایک جائز تحریک اور امید کی کرن ہے، جس کی مزاحمت کو غیر قانونی قرار نہیں دیا جا سکتا۔”

انہوں نے امریکہ اور مغربی طاقتوں پر جنگوں اور انسانی تباہی کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ "ہیروشیما سے عراق تک قتلِ عام کے ذمہ دار مغربی ممالک ہیں، جنہیں مزاحمتی تحریکوں کو دہشت گرد کہنے کا کوئی حق نہیں۔”

غزہ میں جاری انسانی المیے پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ "اسرائیلی بمباری نے پورے شہر کو ملبے کا ڈھیر بنا دیا ہے، عورتیں اور بچے مسلسل نشانہ بن رہے ہیں، جب غزہ کے لوگ خوراک کے لیے قطار میں کھڑے ہوتے ہیں تو ہمیں شرم محسوس ہوتی ہے۔”

انہوں نے مسلم ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے ممالک میں حماس کے دفاتر قائم کریں تاکہ سیاسی و انسانی تعاون میں بہتر ہم آہنگی پیدا کی جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ فلوٹیلا کے تمام گرفتار کارکنوں کو فوراً رہا کیا جائے، اور فلسطینی قیدیوں کی رہائی پر کسی قسم کی مدت کی پابندی قبول نہیں کی جا سکتی۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ "میں حماس کے صبر و استقامت کو سلام پیش کرتا ہوں، جنہوں نے خون اور قربانیوں کے باوجود سر اٹھا کر بات کی۔”

انہوں نے کہا کہ اسرائیل سفارتی دباؤ کے باوجود حملے جاری رکھے ہوئے ہے، جب کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بمباری روکنے کے وعدے بھی وفا نہیں ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ عالمی طاقتوں کا توازن بدل رہا ہے، اور امریکہ ایک زوال پذیر طاقت بن چکا ہے۔ "امریکہ نے ہمیں مدد نہیں بلکہ مہنگائی دی ہے، ہماری معیشت برباد کی ہے، پاکستان کو واشنگٹن یا تل ابیب کا تابع نہیں ہونا چاہیے۔”

جماعتِ اسلامی کے امیر نے دو ریاستی حل اور ابراہام معاہدوں جیسے کسی بھی نارملائزیشن عمل کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ "دو ریاستی فارمولا پاکستان کی پالیسی نہیں، اگر کوئی حکومت ابراہام معاہدے کی سمت بڑھی تو عوام اس کا راستہ روک دیں گے۔”

انہوں نے پاکستانی کارکن مشتاق احمد سمیت تمام فلوٹیلا قیدیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ "یہ مہم امریکہ اور اسرائیل کے جھوٹ کو بے نقاب کر چکی ہے۔”

مقبول مضامین

مقبول مضامین