ہفتہ, اکتوبر 11, 2025
ہومبین الاقوامیمتحدہ عرب امارات کے بحرہ احمر میں نیا اڈہ قائم کرنیکا انکشاف

متحدہ عرب امارات کے بحرہ احمر میں نیا اڈہ قائم کرنیکا انکشاف
م

مانیٹرنگ ڈیسک (مشرق نامہ) بحرہ احمر میں ایک بین الاقوامی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ متحدہ عرب امارات نے خطے میں ایک نیا اڈہ قائم کیا ہے اور اسے صنعا کی افواج کے "اسرائیل” پر حملوں کی نگرانی کے لیے جدید تکنیکی آلات سے لیس کیا ہے۔

مڈل ایسٹ آئی میں شائع ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ "متحدہ عرب امارات یمن اور صومالیہ میں سٹریٹجک اڈے بنا رہا ہے، جبکہ سمندری اثر و رسوخ کو بڑھانے کے لیے اسرائیل کے ساتھ گہرے سیکورٹی تعلقات کو مستحکم کر رہا ہے”۔

اس میں مزید کہا گیا ہے کہ "یو اے ای نے اسرائیل کے خلاف یمنی حملوں اور بحیرہ احمر اور خلیج میں نیویگیشن کی نگرانی کے لیے، صومالیہ کے بوساسو میں اسرائیلی ساختہ ELM-2084 ریڈار تعینات کیا ہے”۔

اس نے وضاحت کی کہ "متحدہ عرب امارات کی طرف سے تعینات اسرائیلی ریڈار کو ڈرون اور میزائلوں کا مقابلہ کرنے کے لیے (آئرن ڈوم) سسٹم کے ایک جزو کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے، جو خطے کے سیکیورٹی انفراسٹرکچر میں براہ راست اسرائیلی کردار کی عکاسی کرتا ہے”۔

اس میں کہا گیا ہے کہ "اطلاعات سے پتہ چلتا ہے کہ متحدہ عرب امارات بحر ہند اور خلیجی راستوں پر کنٹرول بڑھانے کے لیے، یمن کے سوکوترا جزیرہ نما میں اسرائیل کے ساتھ ایک مشترکہ فوجی اڈے کی تعمیر کو تیز کر رہا ہے”۔

اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ "اس اسٹریٹجک پوزیشننگ سے ظاہر ہوتا ہے کہ متحدہ عرب امارات اسرائیل کو بحیرہ احمر اور خلیج عدن پر کنٹرول بڑھانے کے لیے ایک پوشیدہ تکنیکی اور سیکورٹی معاون کے طور پر استعمال کر رہا ہے”۔

 اس نے تصدیق کی کہ "جزیروں پر زمین پر اسرائیلی افسران کی موجودگی، اور اسرائیلی ریڈار سسٹم اور دیگر فوجی اور سیکورٹی آلات متحدہ عرب امارات کو حوثیوں کے حملوں کی نگرانی اور ناکام بنانے کی اجازت دیتے ہیں۔”

مقبول مضامین

مقبول مضامین