مانیٹرنگ ڈیسک (مشرق نامہ) لبنانی صحافی خلیل نصراللہ کا کہنا ہے کہ لبنان کی حکومت کی ترجیح معیشت بحال کرنا نہیں، بلکہ امریکیوں کی درخواست پر حزب اللہ کو غیر مسلح کرنا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے جاری پیغام میں خلیل نصراللہ نے کہا کہ لبنان میں موجودہ حکومت کی حقیقت مشکل ہے۔ یہ واضح نہیں ہے کہ معیشت کو بحال کرنا، جو شہریوں کی زندگی اور معاش کو متاثر کر رہی ہے، ایک ترجیح ہے۔ یہ واضح ہے کہ ترجیح امریکیوں کی طرف سے درخواست کردہ ہدف کو حاصل کرنا ہے، جو کہ حزب اللہ کو غیر مسلح کرنا ہے۔
انکا کہنا ہے کہ یہاں تک کہ زمین، قیدیوں کو آزاد کرانا، جارحیت کو روکنا اور تعمیر نو کرنا بھی حساب کا حصہ نہیں۔ زیادہ تر توجہ تخفیف اسلحہ پر مرکوز ہے اور ملک کے تمام معاملات ’’تخفیف اسلحہ‘‘ سے جڑے ہوئے ہیں۔ یہ کھیل کھیلنے والی ٹیم وہی ہے جس نے کم از کم 2005 سے لے کر آج تک ہتھیاروں کے وجود اور ریاست کے مفلوج ہونے کو بہانے کے طور پر استعمال کیا ہے۔
خلیل نصراللہ نے اپنے پیغام میں لکھا کہ اس بار فرق یہ ہے کہ یہ ٹیم اپنا حساب اس حقیقت پر بنا رہی ہے کہ مزاحمت اپنے خلاف آخری جنگ کے بعد شکست خوردہ اور کمزور ہوئی ہے، اور یہاں وہ دوبارہ غلط اندازہ کا شکار ہوگئی۔
انکا کہنا ہے کہ ان کی نظریں "انتخابات” پر بھی ہیں کہ ایک متغیر بنانے پر شرط لگانے کے نقطہ نظر سے جو ان کا مقصد حاصل کرے، جو کہ "تخفیف اسلحہ” ہے نہ کہ ریاست کی تعمیر یا ملک کی تعمیر نو۔