جمعہ, اکتوبر 10, 2025
ہومبین الاقوامیمقبوضہ مغربی کنارے میں آبادکاروں سے جھڑپ کے بعد امریکی نژاد ربی...

مقبوضہ مغربی کنارے میں آبادکاروں سے جھڑپ کے بعد امریکی نژاد ربی گرفتار
م

مقبوضہ فلسطین (مشرق نامہ) – اسرائیلی پولیس نے ایک امریکی نژاد سرگرم ربی کو بدھ کے روز مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی آبادکاروں سے جھڑپ کے بعد گرفتار کر لیا، جیسا کہ ہارٹز نے رپورٹ کیا۔

اسرائیلی ریفارم ربی اَریک اَشکرمین کو نابلس کے قریب فلسطینی گاؤں دوما کے پاس حراست میں لیا گیا۔ گرفتاری کی اصل وجہ تاحال واضح نہیں تاہم وہ اور ان کی قائم کردہ تنظیم فلسطینیوں کو اسرائیلی آبادکاروں کے حملوں سے بچانے کے لیے رضاکاروں کو حفاظتی طور پر تعینات کرنے کے لیے جانے جاتے ہیں۔

ربی اشکرمین کو اس سے قبل 21 ستمبر کو اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب انہوں نے پولیس کو اطلاع دی کہ ایک مسلح اسرائیلی آبادکار دوما کے قریب فلسطینی زمین پر قبضہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ اس وقت ان پر ہراسانی، غیر قانونی تعمیر اور پولیس افسر کے کام میں رکاوٹ ڈالنے کے الزامات لگائے گئے تھے، ہارٹز کے مطابق۔

اس گرفتاری کے بعد اشکرمین نے 22 ستمبر کو فیس بک پر ایک ویڈیو اپلوڈ کی جس میں دو آبادکار، جن میں سے ایک مسلح تھا، گاؤں کے گھروں کے درمیان بھیڑیں چرا رہے تھے۔ وہ اپنے دوسرے ویڈیو میں پولیس سے سوال کرتے نظر آئے: "کیا آپ انہیں گرفتار نہیں کریں گے؟ کیا آپ ان [آبادکاروں] پر یقین کرتے ہیں مجھ پر نہیں؟” جس پر ایک اہلکار نے جواب دیا: "ہاں۔”

ستمبر کی گرفتاری کے بعد پولیس نے ان پر الزام لگایا کہ وہ "جھوٹی اور بے بنیاد رپورٹس دائر کر رہے ہیں تاکہ جان بوجھ کر اشتعال دلایا جائے اور حقیقت کو مسخ کیا جائے”۔ ایک بیان میں کہا گیا کہ ان کی رپورٹس کی "کوئی بنیاد نہیں” تھی، حالانکہ ایک فلسطینی چرواہے نے بھی پولیس کو شکایت درج کرائی تھی۔

آبادکاروں کے حملے

فلسطینی گاؤں دوما کئی بار آبادکاروں کے حملوں کا نشانہ بن چکا ہے۔ اگست میں ایک ڈیوٹی سے فارغ اسرائیلی فوجی نے 35 سالہ فلسطینی ثمین خلیل رضا دوابشہ کو قتل کر دیا۔ اسرائیلی فوج کا دعویٰ تھا کہ درجنوں فلسطینی فوجی اور ایک اسرائیلی شہری پر پتھراؤ کر رہے تھے اور انہوں نے "خود دفاع” میں فائرنگ کی۔

7 اکتوبر کے بعد مقبوضہ مغربی کنارے میں آبادکاروں کے حملے غیر معمولی سطح تک بڑھ گئے ہیں۔ اقوام متحدہ کے مطابق یکم جنوری 2024 سے جولائی 2025 کے آغاز تک اسرائیلی فوج اور آبادکاروں کے ہاتھوں 650 سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔

اگست میں ایک اور کارکن عودہ حثلین، جو آسکر ایوارڈ یافتہ دستاویزی فلم نو ادر لینڈ میں شامل تھے، آبادکار یِنون لیوی کے ہاتھوں قتل ہوئے۔ لیوی پر اس سے قبل امریکی صدر جو بائیڈن کی حکومت نے پابندیاں عائد کی تھیں، تاہم فائرنگ کے واضح ویڈیو ثبوت کے باوجود اسے رہا کر دیا گیا۔

اسی طرح جولائی میں امریکی شہری سیف اللہ مسلّت اور خمیس ایاد کو بھی آبادکاروں نے قتل کر دیا۔

ربی اشکرمین کا پس منظر

ربی اشکرمین انسانی حقوق کی تنظیم توراة צדק (تورۃ انصاف) کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ہیں، جسے انہوں نے 2017 میں قائم کیا۔ اس سے قبل وہ دو دہائیوں تک ربیاز فار ہیومن رائٹس تنظیم میں مختلف حیثیتوں سے کام کرتے رہے۔ ان کی پیدائش امریکی ریاست پنسلوانیا میں ہوئی، انہوں نے ہارورڈ یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کی اور 1990 کی دہائی میں اسرائیل منتقل ہوئے۔

2025 میں بننے والی ایک دستاویزی فلم اے پروٹیکٹو پریزنس میں انہوں نے کہا کہ جب زمین کسی فلسطینی چرواہے یا کسان سے زیادہ اہم ہو جائے تو یہ دراصل بت پرستی ہے، کیونکہ وہ خدا کی شبیہ میں پیدا کیے گئے ہیں، زمین نہیں۔

ربی اشکرمین متعدد بار آبادکاروں کے تشدد کا نشانہ بن چکے ہیں۔ 2015 میں ایک 17 سالہ اسرائیلی آبادکار نے ان پر حملہ کرتے ہوئے گلا دبانے اور سر پر مارنے کی کوشش کی۔ اس وقت اس نوعمر کا وکیل اسرائیل کے موجودہ وزیر قومی سلامتی ایتمار بن گویر تھے۔

مقبول مضامین

مقبول مضامین