مانیٹرنگ ڈیسک (مشرق نامہ) فرانسسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کا کہنا ہے کہ اس نے حزب اللہ کے کئی ارکان اور ان افراد کا انٹرویو کیا جو اس کی خدمات سے مستفید ہوتے ہیں اور سب نے اس بات کی تصدیق کی کہ یہ تنظیم اپنی مالی ذمہ داریاں اب بھی پوری کر رہی ہے۔
اطلاعات کے مطابق جنگجوؤں کو اب بھی ماہانہ 500 سے 700 ڈالر تک کی تنخواہیں دی جاتی ہیں، جو لبنان کی کم از کم اجرت 312 ڈالر سے کہیں زیادہ ہے۔
حزب اللہ کے شہداء کے خاندانوں کو بھی مالی معاونت دی جاتی ہے، جس میں کرایہ اور دیگر بنیادی ضروریات شامل ہیں۔ اس کے علاوہ یہ تنظیم اسکولوں، اسپتالوں اور فلاحی اداروں کا ایک وسیع نیٹ ورک چلاتی ہے، جو محقق جوزف داہر کے مطابق لبنان کے سب سے بڑے آجروں میں سے ایک ہے۔
اگرچہ حزب اللہ کو سیاسی اور معاشی دباؤ کا سامنا ہے، تاہم داہر کے مطابق اس کے اثرات کی شدت کا اندازہ لگانا اب بھی مشکل ہے۔