جمعہ, اکتوبر 10, 2025
ہومٹیکنالوجیاسٹینفورڈ یونیورسٹی کا انتباہ: اے آئی نوجوان پروفیشنلز کی ملازمتوں کیلئے خطرہ

اسٹینفورڈ یونیورسٹی کا انتباہ: اے آئی نوجوان پروفیشنلز کی ملازمتوں کیلئے خطرہ
ا

مانیٹرنگ ڈیسک – مشرق نامہ

اسمارٹ ٹیکنالوجی کی تیزی سے بڑھتی ہوئی ترقی امریکی نوجوان پروفیشنلز کے لیے ملازمتوں کے مواقع کم کر رہی ہے۔ اسٹینفورڈ ڈیجیٹل اکانومی لیب کی ایک تازہ رپورٹ کے مطابق، امریکہ میں ان شعبوں میں جہاں مصنوعی ذہانت (AI) کا اثر سب سے زیادہ ہے، گزشتہ تین برسوں میں نوجوان پروفیشنلز کے لیے ملازمتوں کے مواقع 13 فیصد کم ہو گئے ہیں۔ محققین نے خبردار کیا ہے کہ اسمارٹ ٹیکنالوجیز کی تیز رفتار ترقی ابتدائی سطح کے ملازمین کے کیریئر کے امکانات کو تیزی سے بدل رہی ہے۔

رپورٹ کے مطابق، حالیہ کالج گریجویٹس کو ملازمت کے مواقع کی کمی کا سامنا ہے کیونکہ متعدد شعبے آٹومیشن کے باعث سکڑ رہے ہیں۔ "کینریز اِن دی کول مائن؟ مصنوعی ذہانت کے ملازمتوں پر حالیہ اثرات سے متعلق چھ حقائق” کے عنوان سے شائع ہونے والی رپورٹ خبردار کرتی ہے کہ یہ ابتدائی اشارے مستقبل میں وسیع تر مزدور منڈی میں بڑے پیمانے پر تبدیلیوں کا پیش خیمہ ہو سکتے ہیں، کیونکہ اے آئی کے استعمال میں تیزی سے اضافہ جاری ہے۔

تحقیق میں سب سے زیادہ متاثر ہونے والے شعبے درج ذیل قرار دیے گئے ہیں:

سافٹ ویئر ڈیولپمنٹ

کسٹمر سروسز

اکاؤنٹنگ

انتظامی معاونت (ایڈمنسٹریٹو سپورٹ)

رپورٹ کے مطابق، 22 سے 25 سال کی عمر کے نوجوان ملازمین اس بحران سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں، اور 2022 کے آخر سے اب تک ان کے لیے روزگار کے مواقع میں 6 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ خاص طور پر ابتدائی سطح کے سافٹ ویئر ڈویلپرز کے لیے صورت حال نہایت تشویشناک ہے، جہاں ملازمتوں کی پوسٹنگز میں 20 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

اس کے برعکس، تجربہ کار اور سینئر ملازمین پر اس بحران کا اثر نسبتاً کم رہا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ انہی چار سب سے زیادہ متاثرہ صنعتوں میں 2022 کے بعد سے سینئر ملازمین کے لیے روزگار میں 6 سے 9 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

دوسری جانب، ان شعبوں میں جو اے آئی سے کم متاثر ہیں، جیسے لازمیاتی خدمات (لاجسٹکس)، مینٹیننس اور دیگر عملی شعبے، نوجوان پروفیشنلز کے لیے ابتدائی سطح کی ملازمتوں میں 6 سے 13 فیصد تک اضافہ دیکھا گیا ہے۔

رپورٹ میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ وہ شعبے جہاں اے آئی انسانی کاموں کو مکمل طور پر خودکار بنا رہی ہے، وہاں نوجوان پروفیشنلز کے لیے روزگار تیزی سے کم ہو رہا ہے۔ اس کے برعکس، ان شعبوں میں ترقی ہو رہی ہے جہاں اے آئی معاون کردار ادا کرتی ہے، نہ کہ انسانی ملازمتوں کی مکمل جگہ لیتی ہے۔

محققین نے یہ جانچنے کی کوشش بھی کی کہ آیا معاشی عوامل ان تبدیلیوں کا باعث ہیں، مگر نتیجے میں واضح ہوا کہ اے آئی پر مبنی آٹومیشن ہی اس رجحان کا بنیادی محرک ہے۔

یہ تبدیلیاں 2022 کے آخر میں سب سے نمایاں ہوئیں، جو بالکل اسی وقت کے قریب ہے جب جنریٹیو اے آئی کے ٹولز میں زبردست اضافہ دیکھنے میں آیا۔ رپورٹ کے مطابق نومبر 2022 میں چیٹ جی پی ٹی کی عوامی لانچنگ لیبر مارکیٹ میں بڑی تبدیلی کا ایک اہم موڑ ثابت ہوئی اور حالیہ ملازمتوں کے بحران کے پیچھے یہی سب سے بڑا عنصر ہے۔

رپورٹ کا مواد اے ڈی پی (ADP) کے ڈیٹا پر مبنی ہے، جو امریکہ کی سب سے بڑی پے رول سافٹ ویئر کمپنی ہے اور لاکھوں ملازمین اور ہزاروں کمپنیوں کے روزگار کے اعدادوشمار کو ٹریک کرتی ہے۔

مقبول مضامین

مقبول مضامین