جمعہ, اکتوبر 10, 2025
ہومبین الاقوامیغزہ میں بھوک سے 235 شہادتیں، 106 بچے شامل: حکومتی میڈیا

غزہ میں بھوک سے 235 شہادتیں، 106 بچے شامل: حکومتی میڈیا
غ

غزہ (مشرق نامہ) – غزہ کی پٹی میں قحط اور غذائی قلت سے اموات ک تعداد بڑھ کر 235 ہو گئی ہے، جن میں 106 بچے شامل ہیں، بدھ کی شام حکومتی میڈیا آفس کی رپورٹ کے مطابق۔

حکومتی میڈیا کے بیان میں کہا گیا کہ جاں بحق افراد میں 129 افراد—19 خواتین، 75 بزرگ اور 35 بالغ مرد—شامل ہیں، جو جاری سخت محاصرے، گزرگاہوں کی بندش اور خوراک و ادویات کی ترسیل کی روک تھام کے باعث ہلاک ہوئے، جس کے نتیجے میں اسپتالوں اور صحت مراکز میں بے مثال انسانی بحران پیدا ہوا ہے۔

بیان میں تشویشناک اعداد و شمار بھی جاری کیے گئے جن کے مطابق 40 ہزار شیرخوار (ایک سال سے کم عمر) جان لیوا غذائی قلت میں مبتلا ہیں، 2 لاکھ 50 ہزار پانچ سال سے کم عمر بچے شدید غذائی قلت کا شکار ہیں، جبکہ 12 لاکھ سے زائد 18 سال سے کم عمر بچے شدید غذائی عدم تحفظ میں زندگی گزار رہے ہیں۔

حکومتی میڈیا نے واضح کیا کہ یہ اعداد و شمار اسرائیلی دشمن کی جانب سے عام شہریوں کے خلاف بھوک کو بطور جنگی ہتھیار استعمال کرنے کے منظم جرم کی سنگینی کو ظاہر کرتے ہیں۔

بیان میں عالمی برادری، اقوام متحدہ اور تمام انسانی حقوق، امدادی و قانونی اداروں سے فوری اقدامات کرنے، خوراک و ادویات کی فراہمی یقینی بنانے، محاصرہ ختم کرنے اور گزرگاہیں کھولنے کی اپیل کی گئی تاکہ عام شہریوں کی زندگیاں بچائی جا سکیں۔

حالیہ دنوں میں غذائی قلت سے اموات میں اضافہ ہوا ہے، بچوں کے جسم ہڈیوں کے ڈھانچے میں بدل گئے ہیں، اور خوراک کی کمی کے باعث غزہ کے کئی شہریوں میں بے ہوشی کے واقعات بڑھ رہے ہیں۔

حالیہ بیان میں اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسیف) کے ڈپٹی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ٹیڈ چائبن نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں بچے غیر معمولی رفتار سے موت کے منہ میں جا رہے ہیں، کیونکہ بھوک کا بحران شدت اختیار کر رہا ہے اور انسانی صورت حال جاری اسرائیلی جارحیت (7 اکتوبر 2023 سے) کے باعث مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہے۔

مقبول مضامین

مقبول مضامین