برلن (مشرق نامہ) – غزہ میں فلسطینی عوام کے ساتھ عالمی یکجہتی میں تیزی آ رہی ہے اور مزید ممالک میں صہیونی حکومت کے جرائم کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے دیکھنے میں آ رہے ہیں۔
حالیہ مظاہروں میں سے ایک میں پیر کی شب جرمن دارالحکومت برلن میں سیکڑوں افراد جمع ہوئے تاکہ جنگ زدہ علاقے میں اسرائیل کے حالیہ صحافیوں کے قتل پر اپنا غصہ ظاہر کر سکیں۔
برلن کے مظاہرین نے متاثرہ صحافیوں کی تصاویر آویزاں کیں، فلسطینی پرچم اور بینرز لہرائے۔
انہوں نے غزہ میں اسرائیلی افواج کی جانب سے میڈیا کارکنوں کو نشانہ بنانے کی شدید مذمت کی۔
مظاہرین نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر طاقتور پیغامات درج تھے، جن میں ایک نعرہ تھا کہ آرام سے سو جاؤ، پریس کی آزادی۔
انہوں نے ایسے پوسٹرز بھی اٹھا رکھے تھے جن میں اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کو مطلوب مجرم کے طور پر دکھایا گیا تھا، ساتھ میں خون میں لت پت کھلونوں میں لپٹے بچوں کی تصاویر تھیں۔
ایک اور بینر پر لکھا تھا کہ حتیٰ کہ نازیوں نے بھی اسپتالوں پر بمباری نہیں کی، جو اس حقیقت کی طرف اشارہ تھا کہ صحافیوں کو غزہ کے ایک اسپتال کے سامنے نشانہ بنایا گیا۔
اکتوبر 2023 میں غزہ پر صہیونی حکومت کی نسل کش جنگ کے آغاز کے بعد سے جرمنی میں اسرائیل مخالف مظاہروں کی لہریں دیکھنے میں آ رہی ہیں۔
دریں اثنا، پیر کو نیدرلینڈز کے شہر دی ہیگ میں وزارتِ خارجہ کے باہر بھی بڑی تعداد میں لوگوں نے غزہ میں صحافیوں کے قتل کے خلاف مظاہرہ کیا۔
الجزیرہ کے رپورٹر انس الشریف اور محمد قرقہ، کیمرہ مین ابراہیم زاہر، محمد نوفل اور مؤمن علیوہ، نیز صحافتی پلیٹ فارم ساحت کے صحافی محمد الخالدی کو اتوار کی شام غزہ شہر میں الشفاء اسپتال کے باہر ان کے خیمے پر اسرائیلی افواج کے ایک جان بوجھ کر کیے گئے حملے میں شہید کر دیا گیا۔
اسرائیلی فوج نے اس قتل عام کی ڈھٹائی سے ذمہ داری قبول کی اور دعویٰ کیا کہ انس الشریف حماس کے رکن تھے—ایک الزام جسے الجزیرہ اور خود الشریف پہلے ہی بے بنیاد قرار دے چکے تھے۔
غزہ کے سرکاری میڈیا دفتر کے مطابق، اسرائیلی فوج نے اتوار کی شب مغربی غزہ شہر میں الشفاء اسپتال کے قریب صحافیوں کے ایک خیمے کو نشانہ بنایا، جس میں پانچ صحافی شہید ہوئے۔
غزہ کی حکومت نے "غزہ میں فلسطینی صحافیوں کے منظم قتل” پر اسرائیل کی مذمت کی اور انسانی حقوق اور میڈیا اداروں سے مطالبہ کیا کہ "غزہ کے صحافیوں کے خلاف ان منظم جرائم کی مذمت کریں”۔
غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق، 7 اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیل کے وحشیانہ حملوں میں کم از کم 61,499 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے، جبکہ 1,53,575 افراد زخمی ہوئے ہیں۔