جمعہ, اکتوبر 10, 2025
ہومبین الاقوامیایران و ملائیشیا کا مسلم اتحاد سے غزہ نسل کشی روکنے کا...

ایران و ملائیشیا کا مسلم اتحاد سے غزہ نسل کشی روکنے کا مطالبہ
ا

تہران (مشرق نامہ) – ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزیشکیان نے مسلم ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ فعال سفارتکاری اور سفارتی دباؤ کے ذریعے قابض اسرائیلی حکومت کی جانب سے محصور غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف جاری نسل کشی کے خاتمے کے لیے مشترکہ کوششیں کریں۔

صدر پزیشکیان نے یہ بات بدھ کے روز ملائیشیا کے وزیرِ اعظم انور ابراہیم سے ٹیلیفونک گفتگو کے دوران کہی۔ انہوں نے اسلامی ممالک کے درمیان اجتماعی اقدامات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی مظالم کو روکنے کے لیے اتحاد اور ذمہ داری کے ساتھ آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔

ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ غزہ میں صیہونی حکومت کی جانب سے کیے جانے والے مظالم کسی بھی آزاد انسان کے لیے ناقابلِ قبول ہیں، اور مجھے امید ہے کہ اسلامی ممالک فعال سفارتکاری اور دباؤ کے ذریعے ان جرائم کا تسلسل روکیں گے اور اتحاد و یکجہتی کے ساتھ اس کا جواب دیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ہمیشہ مظلوم فلسطینی قوم کے حقوق کا دفاع کرتا آیا ہے، اور دیگر اسلامی ممالک کو بھی فلسطین اور غزہ کے مظلوم عوام کی حمایت میں مزید مؤثر اور متحرک مؤقف اپنانا چاہیے۔ اجتماعی کوششیں غزہ میں صیہونی جرائم کے خلاف مؤثر ثابت ہوں گی۔

صدر پزیشکیان نے مزید کہا کہ ہمیں فلسطینی عوام اور ان کے انسانی حقوق کے دفاع پر ملامت کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ ہم ان پر ہونے والے ظلم اور جبر کو ناپسند کرتے ہیں، لیکن دنیا کی متکبر طاقتیں ہمارے اس مؤقف کو غلط قرار دیتی ہیں، اور اسی وجہ سے وہ ہم پر دباؤ ڈالتی ہیں۔

گفتگو کے دوران ایرانی صدر نے ایران اور ملائیشیا کے درمیان ہر شعبے میں تعاون کے فروغ اور روابط کو مستحکم کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

دوسری جانب، وزیرِ اعظم انور ابراہیم نے فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ملائیشیائی حکومت نے غزہ میں اسرائیلی جرائم کے خلاف سخت مؤقف اپنایا ہے اور ان جرائم کو روکنے کے لیے بھرپور سفارتی کوششیں جاری ہیں۔ ہم امید کرتے ہیں کہ دیگر اسلامی ممالک کے تعاون اور حمایت سے ان جرائم کو روکا جا سکے گا۔

انہوں نے ایران کے ساتھ تعاون کو اپنی حکومت کی خصوصی ترجیح قرار دیتے ہوئے صدر پیزیشکیان کو یقین دہانی کرائی کہ کوالالمپور تہران کے ساتھ روابط کو مزید مضبوط بنانے کی بھرپور کوشش کرے گا۔

انور ابراہیم نے ایرانی صدر کی جانب سے دورہ ایران کی دعوت کا خیر مقدم کیا اور اسلامی جمہوریہ کے دورے کے لیے آمادگی کا اظہار بھی کیا۔

واضح رہے کہ امریکی حمایت یافتہ اسرائیلی حکومت نے سات اکتوبر 2023 کو آپریشن طوفان الاقصیٰ کے بعد سے غزہ پر تباہ کن حملے شروع کر رکھے ہیں، جن کے نتیجے میں اب تک 60 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور ایک لاکھ پچاس ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔ ان حملوں کا نشانہ زیادہ تر خواتین اور بچے بنے ہیں، جبکہ اسکولوں، مساجد اور بے گھر افراد کے کیمپوں پر بھی بمباری کی جا رہی ہے۔

اسرائیل کی مسلسل جارحیت نے غزہ کو مکمل طور پر تباہی سے دوچار کر دیا ہے، جہاں خوراک کی شدید قلت، قحط اور بھوک سے اموات کا خطرناک بحران پیدا ہو چکا ہے۔

مقبول مضامین

مقبول مضامین