جمعہ, اکتوبر 10, 2025
ہومبین الاقوامیتل ابیب: قیدیوں کی رہائی کیلیے احتجاجی مظاہرہ

تل ابیب: قیدیوں کی رہائی کیلیے احتجاجی مظاہرہ
ت

مانیٹرنگ ڈیسک (مشرق نامہ)– اسرائیلی قابض افواج نے منگل کی صبح سویرے نابلس شہر کے مشرقی حصے پر بڑے پیمانے پر چھاپہ مارا، تاکہ یہودی آبادکاروں کو یوسف پیغمبر کے مزار تک رسائی دی جا سکے۔ اس کارروائی کے دوران شدید جھڑپیں ہوئیں اور متعدد فلسطینی شہری زخمی ہو گئے۔

فوجی یلغار میں درجنوں اسرائیلی فوجی گاڑیاں شہر میں مختلف سمتوں سے داخل ہوئیں، جن میں ہوارہ، عورہ اور بیت فوریک چیک پوائنٹس شامل تھے۔ قابض افواج نے فلسطینیوں کو منتشر کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر آنسو گیس کے شیل اور صوتی بموں کا استعمال کیا تاکہ آبادکاروں کے لیے مزار کے اندر تلمودی رسومات کی ادائیگی کا راستہ صاف کیا جا سکے۔

مزار کے آس پاس فلسطینی نوجوانوں اور قابض افواج کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں، جن میں اسرائیلی فوج نے ربڑ کی گولیوں اور زہریلی گیس کا استعمال مزید شدت سے کیا۔ فلسطینی ہلال احمر کے مطابق متعدد افراد زخمی ہوئے، جن میں سانس لینے میں دشواری، جھلسنے، اور بلندی سے گرنے جیسے کیسز شامل ہیں۔ ایک زخمی کی عمر ساٹھ برس بتائی گئی ہے۔ تمام زخمیوں کو طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا۔

ادھر نابلس کے مشرق میں واقع بلاطہ پناہ گزین کیمپ پر بھی اسرائیلی فوج نے حملہ کیا، جس کے دوران فضائی نگرانی اور پیادہ فوج کی بھاری نفری تعینات کی گئی۔ اسی دوران الخلیل میں بھی مختلف محلوں پر چھاپے مارے گئے اور مکانات کی تلاشی کے دوران شہریوں کو زد و کوب کیے جانے کی اطلاعات موصول ہوئیں۔

اسرائیلی میڈیا نے اطلاع دی کہ بیت کہیل پُل کے قریب آبادکاروں کی ایک بس پر مولوتوف کاک ٹیل پھینکا گیا، تاہم کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ملی۔ مقبوضہ مغربی کنارے میں دیگر کارروائیوں کے دوران صلواد کے قصبے (رام اللہ کے شمال مشرق) میں بھی گھروں پر چھاپے مارے گئے۔

جنین گورنریٹ کے شمال میں واقع برطَعہ قصبے میں اسرائیلی قابض افواج نے گرفتاریوں کی ایک علیحدہ مہم کا آغاز کیا۔ یہ تمام کارروائیاں ان بڑھتے ہوئے کشیدگی کے تناظر میں ہو رہی ہیں جو حالیہ دنوں میں مسلسل چھاپوں اور آبادکاروں کی دراندازیوں کے نتیجے میں پیدا ہوئی ہیں۔

ادھر جنین کے قریب ایک زرعی فارم پر اسرائیلی حملے میں کم از کم دو فلسطینی شہید ہو گئے۔ پیر کے روز قابض افواج نے قباطیہ کے جنوب میں واقع ایک زرعی جھونپڑی کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں 33 سالہ یوسف الامر کی شہادت کی تصدیق فلسطینی وزارتِ صحت نے کی، جبکہ فلسطینی ہلال احمر نے ایک نامعلوم شہید کی لاش کی بازیابی کی اطلاع دی۔

عینی شاہدین نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے حملے کے بعد ایک فوجی بلڈوزر کے ذریعے ایک اور لاش کو ملبے سے نکالا، جبکہ صہیونی ذرائع ابلاغ کا دعویٰ ہے کہ حملے میں تین افراد ہلاک ہوئے۔ مقامی افراد کے مطابق زرعی جھونپڑی میں انسانی باقیات ملی ہیں، جہاں اسرائیلی فوج نے پہلے شیلنگ کی، پھر جھونپڑی کو آگ لگا دی، جبکہ اندر موجود نوجوانوں کو باہر نکلنے سے روکے رکھا۔ اس دوران فلسطینی مزاحمت کاروں نے ایک اسرائیلی خصوصی یونٹ سے جھڑپ بھی کی، جو قصبے پر چھاپہ مارنے کے لیے داخل ہوئی تھی۔

حملے کے بعد اسرائیلی فوج نے پورے علاقے کو خالی کر کے مکمل طور پر قباطیہ سے انخلا کر لیا۔

مقبول مضامین

مقبول مضامین