جمعہ, اکتوبر 10, 2025
ہومبین الاقوامییمنی بحری ناکہ بندی سے اسرائیل میں معاشی مفلوجی کا خدشہ: صہیونی...

یمنی بحری ناکہ بندی سے اسرائیل میں معاشی مفلوجی کا خدشہ: صہیونی حکام
ی

صنعا (مشرق نامہ) – اسرائیلی نیوز ویب سائٹ نے تصدیق کی ہے کہ یمنی مسلح افواج کی جانب سے بحری ناکہ بندی کے چوتھے مرحلے کے آغاز کے اعلان کے بعد صہیونی ریاست میں شدید اضطراب کی کیفیت پائی جاتی ہے۔ اس مرحلے میں ان تمام جہازوں کو نشانہ بنایا جائے گا جو مقبوضہ بندرگاہوں سے براہِ راست یا بالواسطہ منسلک ہوں۔

اس اعلان نے صہیونی دشمن کے سیاسی و عسکری حلقوں میں سخت تشویش کو جنم دیا ہے، اور یہ تجزیے بڑھتے جا رہے ہیں کہ گذشتہ مراحل کے مقابلے میں اس بار سمندری آمد و رفت میں کہیں زیادہ خلل پیدا ہو گا۔

رپورٹ کے مطابق صہیونی حکومت نے جہازرانی کی متعدد کمپنیوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب کے راستوں سے گریز کریں، کیونکہ یمنی افواج کی جانب سے حملوں کے دوبارہ آغاز کا خدشہ ہے۔ یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے جب یمن نے فلسطینی کاز کی حمایت جاری رکھنے اور غزہ پر محاصرہ ختم ہونے تک اپنی کارروائیاں جاری رکھنے کے عزم کو دہرایا ہے۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ اس مرحلے میں اسلحے کے استعمال میں تکنیکی سطح پر اضافہ اور جغرافیائی دائرہ کار میں وسعت شامل ہے۔ اس نئی پیش رفت نے صہیونی دشمن کو ایسے پیچیدہ چیلنجوں سے دوچار کر دیا ہے جنہیں نہ تو عسکری طاقت سے اور نہ ہی عالمی دباؤ کے ذریعے حل کیا جا سکتا ہے۔

ذرائع نے واضح کیا کہ یمن کا یہ اقدام ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکہ خطے میں بحری سلامتی قائم کرنے میں ناکام ہو چکا ہے، خاص طور پر بحیرہ احمر میں امریکی فوجی موجودگی میں کمی اور یورپی بحری آپریشنز کی مؤثریت میں واضح کمی کے بعد۔

اس تناظر میں صہیونی تجزیہ کاروں نے خبردار کیا ہے کہ اگر بحری ناکہ بندی اسی شدت سے جاری رہی تو مقبوضہ بندرگاہوں پر حقیقی معاشی مفلوجی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، خاص طور پر اس وجہ سے کہ متعدد بین الاقوامی شپنگ کمپنیوں نے صہیونی ریاست کی جانب اپنا نیویگیشن بند کر دیا ہے۔ یہ صورتِ حال یمن کی جانب سے سخت ہوتی ہوئی بحری ناکہ بندی کے نتیجے میں اسرائیلی دشمن کو درپیش بڑھتے ہوئے اقتصادی دباؤ کو واضح کرتی ہے۔

یمنی مسلح افواج نے اعلان کیا ہے کہ وہ صہیونی دشمن کے خلاف اپنی بحری ناکہ بندی کے چوتھے مرحلے کا آغاز کر رہی ہیں، جس میں ان تمام کمپنیوں کے جہازوں کو نشانہ بنایا جائے گا جو کسی بھی طور پر مقبوضہ فلسطینی بندرگاہوں سے منسلک ہوں، چاہے ان کی قومیت یا منزل کچھ بھی ہو۔

یمنی مسلح افواج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل یحیی سریع نے اپنے بیان میں کہا کہ
یمنی مسلح افواج نے اپنے عسکری امدادی آپریشنز میں شدت لانے اور دشمن پر بحری ناکہ بندی کے چوتھے مرحلے پر عمل درآمد کا فیصلہ کیا ہے۔ اس مرحلے میں ان تمام کمپنیوں کے جہازوں کو نشانہ بنایا جائے گا جو صہیونی بندرگاہوں سے وابستہ ہیں، قطع نظر اس بات کے کہ ان کی قومیت کیا ہے اور وہ کہاں جا رہے ہیں۔

یہ اقدامات یمنی حکمتِ عملی کا حصہ ہیں، جس کے تحت وہ اسرائیلی جارحیت اور غزہ پر جاری انسانی محاصرے کے ردعمل میں صہیونی دشمن پر فضائی اور بحری دباؤ بڑھانا چاہتے ہیں۔ یمنی افواج، مقبوضہ فلسطین کے کلیدی مقامات کو مسلسل نشانہ بنا کر مادی و نفسیاتی دباؤ پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہیں تاکہ اسرائیلی حملوں کو روکا جا سکے اور انسانی راہداریاں کھولی جا سکیں۔

مقبول مضامین

مقبول مضامین