جمعہ, اکتوبر 10, 2025
ہومبین الاقوامیGMO: "اسرائیلی دشمن منظم لوٹ مار اور غیر محفوظ علاقوں میں امداد...

GMO: "اسرائیلی دشمن منظم لوٹ مار اور غیر محفوظ علاقوں میں امداد پھینک کر قحط کی منصوبہ بندی کر رہا ہے”
G

غزه(مشرق نامہ) – غزہ کی حکومتی میڈیا آفس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسرائیلی دشمن جان بوجھ کر افراتفری اور قحط کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ دفتر کے مطابق آج غزہ میں 109 امدادی ٹرک داخل ہوئے، جن میں سے اکثریت کو لوٹ لیا گیا یا چرا لیا گیا — اور یہ سب کچھ اسرائیل کی منظم سیکیورٹی بدنظمی کے باعث ہوا، جس کا مقصد امدادی سامان کی تقسیم کو ناکام بنانا اور شہریوں کو بنیادی انسانی امداد سے محروم رکھنا ہے۔

میڈیا آفس نے تصدیق کی کہ آج غزہ میں 6 فضائی امدادی سامان کی ترسیلات (ایرڈراپس) کی گئیں، جن میں سے 4 ایسے علاقوں میں گریں جو اسرائیلی فوجی کنٹرول میں ہیں یا وہ محلے ہیں جنہیں پہلے خالی کرنے کے احکامات جاری کیے جا چکے ہیں۔ ایسے مقامات پر شہریوں کی موجودگی نہ صرف خطرناک ہے بلکہ ان کی براہِ راست ہلاکت کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔ دفتر کے مطابق یہ ایرڈراپس نہ صرف بے فائدہ بلکہ جان لیوا اور نقصان دہ ہیں۔

دفتر نے مزید بتایا کہ غزہ میں انسانی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے روزانہ کم از کم 600 امدادی اور ایندھن کے ٹرکوں کی ضرورت ہے تاکہ صحت، خوراک، پانی اور دیگر بنیادی شعبے کام کر سکیں۔

قحط کی منصوبہ بندی: 11 لاکھ بچوں سمیت 24 لاکھ افراد امداد سے محروم

میڈیا آفس نے جاری بیان میں "منظم قحط اور افراتفری کے جرم” کی سخت الفاظ میں مذمت کی، جس کے نتیجے میں 24 لاکھ فلسطینی — جن میں 11 لاکھ بچے بھی شامل ہیں — دودھ اور بنیادی امداد سے مکمل طور پر محروم ہو چکے ہیں۔

دفتر نے صہیونی دشمن کے ساتھ ساتھ ان تمام ممالک کو بھی مکمل طور پر ذمہ دار قرار دیا جو نسلی کشی میں شریک یا خاموش تماشائی ہیں۔ ساتھ ہی فوری مطالبہ کیا کہ سرحدی راستے فوراً کھولے جائیں اور اقوام متحدہ کی نگرانی میں محفوظ، منظم، اور بلاتعطل امدادی ترسیل کو یقینی بنایا جائے — خاص طور پر بچوں کے لیے دودھ اور غذائیت کی اشیاء کی فراہمی کو۔

ایک ملین خواتین اور بچیاں بھوک کا شکار، اقوام متحدہ نے انتباہ جاری کیا

میڈیا آفس نے بتایا کہ اس وقت غزہ میں ایک ملین خواتین اور بچیاں شدید غذائی قلت کا سامنا کر رہی ہیں۔ اقوام متحدہ کے تعاون سے شائع شدہ "انٹیگریٹڈ فوڈ سیکیورٹی فیز کلاسیفکیشن (IPC)” رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ غزہ میں بدترین قحط کا منظرنامہ اب حقیقت بن چکا ہے۔

اس جائزے میں کہا گیا ہے کہ موجودہ شواہد کے مطابق بڑی سطح پر بھوک، غذائی قلت اور بیماری نہ صرف پھیل چکی ہے بلکہ بھوک سے اموات میں بھی مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

IPC رپورٹ کے مطابق تازہ ترین اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ غزہ کی اکثریتی آبادی کی خوراک کی صورتحال قحط کی سطح تک پہنچ چکی ہے، جبکہ غزہ شہر میں شدید غذائی قلت کی شرح سب سے زیادہ ہے۔

اقوام متحدہ کی تصدیق: 100 فیصد آبادی شدید غذائی عدم تحفظ کا شکار

منگل کو اقوام متحدہ کی ایک علیحدہ رپورٹ نے تصدیق کی کہ غزہ کی 100 فیصد آبادی اس وقت شدید درجے کے غذائی عدم تحفظ کا شکار ہے، اور یہ سب کچھ جاری نسل کش جنگ اور مکمل ناکہ بندی کے نتیجے میں ہو رہا ہے۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، جنگ کے آغاز سے اب تک 147 افراد بھوک اور غذائی قلت سے جاں بحق ہو چکے ہیں، جن میں 88 بچے شامل ہیں۔

مقبول مضامین

مقبول مضامین