جمعہ, اکتوبر 10, 2025
ہومبین الاقوامیایران کی عسکری و سائنسی پیش رفت مزید تیز ہوگی٬ آیت اللہ...

ایران کی عسکری و سائنسی پیش رفت مزید تیز ہوگی٬ آیت اللہ خامنہ ای
ا

تہران (مشرق نامہ) – رہبر معظم انقلاب اسلامی آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے فرمایا ہے کہ ایران کی عسکری اور سائنسی ترقی مستقبل میں پہلے سے کہیں زیادہ رفتار اور عزم کے ساتھ آگے بڑھے گی۔

یہ بات انہوں نے امریکی و صہیونی جارحیت میں شہید ہونے والے ایران کے اعلیٰ فوجی کمانڈروں اور سائنس دانوں کی یاد میں شہادت کے چالیسویں دن، جمعے کے روز ایرانی قوم سے اپنے پیغام میں کہی۔

رہبر انقلاب نے صہیونی حکومت کو "بدطینت اور مجرم حکمران ٹولہ” قرار دیتے ہوئے ایران پر اس کے حملے کو "ایرانی قوم کے بدترین دشمن کے ہاتھوں دیا گیا ایک گھناؤنا وار” قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ یقیناً شہید کمانڈروں جیسے شہید باقری، سلامی، رشید، حاجی زادہ، شادمانی اور دیگر فوجی اہلکاروں، نیز شہید تہرانچی اور عباسی جیسے سائنس دانوں کا نقصان ہر قوم کے لیے بھاری ہوتا ہے، لیکن دشمن کی احمقانہ اور کوتاہ بین کوشش اپنے مقصد میں ناکام رہی۔

آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ اسرائیلی حکومت نے ایران کی پیش رفت کو روکنے کی جو کوشش کی، وہ اُلٹا اسی پر الٹ گئی۔

مستقبل گواہ ہوگا کہ ہماری عسکری اور سائنسی تحریکیں خدا کے فضل سے بلند تر افق کی سمت پہلے سے کہیں زیادہ تیز رفتاری سے آگے بڑھیں گی۔

رہبر انقلاب کا یہ بیان اُس موقع پر سامنے آیا ہے جب 13 جون کو اسرائیل نے دہشت گردی پر مبنی جارحیت میں ایران کے سینئر حکام اور جوہری سائنس دانوں کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں درجنوں عام شہری بھی شہید ہوئے۔

کچھ ہی دن بعد امریکہ نے بھی جنگ کو وسعت دیتے ہوئے ایران کی تین شہری جوہری تنصیبات پر بمباری کی۔

ایران نے اس جارحیت کا بھرپور اور منظم جواب دیتے ہوئے مقبوضہ فلسطین میں اسرائیل کے اسٹریٹجک اہداف پر جوابی حملے کیے، اور قطر میں قائم امریکہ کے مغربی ایشیا میں سب سے بڑے فوجی اڈے "العدید” پر بھی میزائل داغے۔

ان ایرانی جوابی حملوں نے دشمن کی جارحیت کو 24 جون تک روکنے پر مجبور کر دیا۔

رہبر معظم نے امریکی و صہیونی جارحیت کے مقابلے میں ایرانی قوم اور اداروں کی استقامت و عظمت کو سراہا۔

انہوں نے کہا کہ یہ المناک واقعہ جہاں ایک طرف دلخراش ہے، وہیں اس نے کئی درخشاں پہلو بھی آشکار کیے — زندہ بچ جانے والوں کا وہ صبر و استقامت جو تاریخِ انقلاب اسلامی کے سوا کہیں اور نہیں ملتا؛ شہداء کی زیر قیادت اداروں کی ثابت قدمی، جنہوں نے اس عظیم نقصان کے باوجود اپنے سفر میں تعطل نہ آنے دیا؛ اور ایرانی قوم کا وہ معجزانہ حوصلہ، جو اس کی وحدت، روحانی قوت اور میدان میں باقی رہنے کے عزم میں جھلکتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ دشمن ٹھنڈے لوہے پر چوٹ مار رہے ہیں۔ اسلامی جمہوریہ، خدا کے فضل سے، روز بروز زیادہ طاقتور بنتی جائے گی۔

رہبر انقلاب نے اپنے پیغام کے اختتام پر ایرانی معاشرے کے تمام شعبوں کے لیے سات اسٹریٹجک فرائض بھی متعین کیے:

  1. قومی وحدت کا تحفظ
  2. سائنسی و تکنیکی ترقی میں تیزی
  3. قومی وقار کا تحفظ
  4. دفاعی صلاحیتوں کا فروغ
  5. حکومتی کارکردگی میں بہتری
  6. روحانی و فکری رہنمائی
  7. انقلابی جوش و جذبے کا احیاء، خاص طور پر نوجوانوں میں

انہوں نے دعا کی کہ خداوندِ رحیم و علیم تمام افراد کو ان فرائض کی انجام دہی میں کامیاب فرمائے۔

مقبول مضامین

مقبول مضامین