پیر, جولائی 7, 2025
ہومبین الاقوامیغزہ میں قتل عام جاری، اسرائیل نے 42 فلسطینی شہید کر دیے

غزہ میں قتل عام جاری، اسرائیل نے 42 فلسطینی شہید کر دیے
غ

مانیٹرنگ ڈیسک (مشرق نامہ)– محصور غزہ کی پٹی میں ہفتے کی صبح سے اب تک اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 42 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں درجنوں افراد امداد کے حصول کی کوشش کر رہے تھے۔

مقامی اسپتالوں سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق یہ حملے غزہ شہر سے لے کر جنوبی شہر رفح کے گرد و نواح تک پورے علاقے میں کیے گئے۔

ناصر اسپتال کے طبی ذرائع نے بتایا ہے کہ رفح کے شمال میں واقع ایک امدادی مرکز کے قریب اسرائیلی افواج کی فائرنگ سے کم از کم 9 فلسطینی شہید ہوئے، جن میں 3 بچے بھی شامل ہیں۔

الاحلی اسپتال کے ذرائع کے مطابق، غزہ شہر کے زیتون محلے میں اسرائیلی حملے کے نتیجے میں ایک فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوئے۔

ناصر میڈیکل کمپلیکس کے مطابق، جنوبی غزہ کے شہر خان یونس کے مغرب میں واقع علاقے المواسی میں، جو کہ اسرائیل کی جانب سے "انسانی امدادی علاقہ” قرار دیا گیا تھا، بے گھر افراد کے کیمپ پر گولہ باری کے نتیجے میں کم از کم 6 افراد شہید اور 10 سے زائد زخمی ہوئے۔

اسرائیلی فورسز نے غزہ شہر کے زیتون محلے میں واقع الشفی اسکول پر بھی بمباری کی، جس میں کم از کم 5 افراد شہید اور متعدد زخمی ہوئے۔

وسطی غزہ میں واقع البریج پناہ گزین کیمپ میں ایک مکان کو اسرائیلی جنگی طیاروں نے نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں دو افراد شہید ہوئے۔

نصیرت میں واقع العودة اسپتال کے مطابق، وادی غزہ کے جنوب میں صلاح الدین اسٹریٹ پر قائم ایک امدادی مرکز پر اسرائیلی فوج کے حملے میں 4 فلسطینی شہید ہوئے۔

غزہ سول ڈیفنس کا کہنا ہے کہ شیخ رضوان کے علاقے میں گفٹیڈ اسکول کے قریب الزیناتی خاندان کے گھر پر اسرائیلی فضائی حملے کے بعد 11 زخمی افراد، جن میں بچے بھی شامل تھے، کو بچا لیا گیا۔

7 اکتوبر کے بعد سے شہادتوں کی تعداد 57 ہزار سے متجاوز

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق 7 اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں اب تک کم از کم 57,268 افراد شہید اور 135,625 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر (OHCHR) کا کہنا ہے کہ 27 جون تک اس نے کم از کم 613 فلسطینیوں کی ہلاکتیں ریکارڈ کی ہیں، جن میں وہ افراد بھی شامل ہیں جو اسرائیل اور امریکہ کے حمایت یافتہ "غزہ ہیومنیٹرین فاؤنڈیشن” (GHF) کے امدادی مراکز یا امدادی قافلوں کے قریب شہید ہوئے۔

او ایچ سی ایچ آر کے مطابق، ان میں سے 509 افراد GHF کے امدادی مراکز کے قریب شہید ہوئے۔ جبکہ غزہ کی وزارت صحت نے یہ تعداد 650 سے زائد بتائی ہے، اور زخمیوں کی تعداد 4,000 سے بڑھ گئی ہے۔

یاد رہے کہ GHF نے مئی کے اختتام پر غزہ میں محدود خوراک کی تقسیم کا نیا ماڈل متعارف کرایا تھا، جس کے تحت امداد فراہم کی جا رہی ہے۔ اقوام متحدہ کے مطابق یہ ماڈل نہ تو غیر جانبدار ہے اور نہ ہی شفاف، اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے ان مراکز کو "انسانی ذبح خانے” قرار دیا ہے، کیونکہ ان کے گرد قتل و غارت کا سلسلہ مسلسل جاری ہے۔

مقبول مضامین

مقبول مضامین