پیر, جولائی 7, 2025
ہومبین الاقوامیاسرائیلی جیل میں پانچ فلسطینی خواتین پر شدید تشدد، ASRA کا انکشاف

اسرائیلی جیل میں پانچ فلسطینی خواتین پر شدید تشدد، ASRA کا انکشاف
ا

مانیٹرنگ ڈیسک (مشرق نامہ)– فلسطینی قیدیوں کے میڈیا دفتر (ASRA) نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی جیلوں میں پانچ فلسطینی خواتین کو شدید جسمانی اور نفسیاتی تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے، جن میں کم عمر لڑکیاں بھی شامل ہیں۔ رپورٹ میں خصوصی طور پر بدنام زمانہ "دامون” جیل میں خواتین قیدیوں کے ساتھ غیر انسانی سلوک کو اجاگر کیا گیا ہے۔

جمعے کے روز جاری بیان میں ASRA نے اسرائیلی حکام کی جانب سے خواتین قیدیوں کو دی جانے والی اذیت ناک قید کو سختی سے مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان قیدیوں پر تنہائی میں بند کرنا، دھمکیاں دینا، گالم گلوچ، اور جیل عملے کی جانب سے تھوک پھینکنا روز کا معمول بن چکا ہے۔

رپورٹ کے مطابق جیل انتظامیہ نے قیدیوں کے خلاف آنسو گیس اور پولیس کتوں کا استعمال بھی کیا ہے۔ خواتین قیدیوں کو ایک سیل سے دوسرے سیل منتقل کرتے وقت ذلت آمیز سلوک کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

اس سے بھی زیادہ تشویشناک بات یہ ہے کہ حاملہ خواتین اور کینسر کی مریض خواتین کو ایسی کوٹھریوں میں رکھا جا رہا ہے جو بنیادی حفظانِ صحت کی سہولیات سے بھی محروم ہیں۔

فلسطینی قیدیوں کے میڈیا دفتر کی پہلے کی رپورٹوں کے مطابق 7 اکتوبر 2023 کے بعد اسرائیل کی جانب سے غزہ پر وحشیانہ حملوں کے آغاز کے بعد اب تک کم از کم 545 فلسطینی خواتین کو اغوا کیا جا چکا ہے۔

رپورٹ میں متعدد شہادتوں کی بنیاد پر بتایا گیا ہے کہ ان خواتین قیدیوں کو جسمانی اذیت، منظم بھوک اور خوراک کی شدید کمی کا سامنا ہے، جس کے نتیجے میں بعض قیدیوں کا وزن آدھے سے بھی کم رہ گیا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ خوراک کا معیار نہایت ناقص ہے، جو بیماریوں اور شدید کمزوری کا باعث بن رہا ہے۔

پہلے دن سے ہی ان خواتین کو اغوا کے بعد گالم گلوچ، توہین آمیز رویے اور موت کی دھمکیوں کا سامنا رہا ہے، جن کی تفصیلات فلسطینی میڈیا میں بھی شائع ہوئی ہیں۔

فلسطینی قیدیوں کے مطالعاتی مرکز نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی افواج نے خواتین قیدیوں کے خلاف اپنی ظالمانہ پالیسیوں میں مزید شدت پیدا کی ہے، اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنی خاموشی توڑ کر ان مجرمانہ کارروائیوں کے خلاف عملی اقدامات کرے۔

اس تناظر میں اسرائیلی انسانی حقوق کی تنظیم ’’بتسلیم‘‘ (B’Tselem) نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ غزہ پر اسرائیلی نسل کش جنگ کے آغاز کے بعد قائم کیے گئے کیمپوں میں فلسطینی قیدیوں کو منظم طور پر جسمانی تشدد اور جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

ادھر جمعے کے روز اسرائیلی افواج کی تازہ بمباری میں کم از کم 41 فلسطینی شہید ہوئے، جن میں وہ شہری بھی شامل تھے جو امدادی مراکز سے خوراک حاصل کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔

مقبول مضامین

مقبول مضامین