تربیلا (مشرق نامہ) بالائی علاقوں میں مسلسل بارشوں کے باعثڈیم میں پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہو گئی ہے، جس کے بعد حکام نے اسپل وے کھولنے کا فیصلہ کیا۔ جمعہ کے روز دوپہر 12 بجے ڈیم کے اسپل وے کھولے گئے تاکہ پانی کے دباؤ کو کم کیا جا سکے۔ اس اقدام سے دریائے سندھ میں سیلابی کیفیت پیدا ہونے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے، کیونکہ پانی کا بہاؤ 2 لاکھ 60 ہزار سے 2 لاکھ 70 ہزار کیوسک کے درمیان رہنے کی توقع ہے۔ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (NDMA) نے ندی نالوں اور دریا کے کناروں کے قریب رہائش پذیر افراد کو الرٹ جاری کرتے ہوئے سخت احتیاط برتنے کی ہدایت دی ہے۔ اسی دوران ہنڈ کے مقام پر پانچ افراد دریائے سندھ میں نہاتے ہوئے اچانک پانی کے تیز بہاؤ میں پھنس گئے، جنہیں ریسکیو 1122 کی ٹیم نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے بحفاظت نکال لیا۔ ٹیم نے کشتی، لائف جیکٹس اور دیگر حفاظتی آلات کی مدد سے ریسکیو آپریشن مکمل کیا۔ دوسری جانب انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (IRSA) کے مطابق جمعہ کے روز مختلف اسٹیشنز سے مجموعی طور پر 2 لاکھ 75 ہزار 954 کیوسک پانی خارج کیا گیا، جبکہ پانی کی آمد 4 لاکھ 8 ہزار 931 کیوسک ریکارڈ کی گئی۔ تربیلا ڈیم میں پانی کی سطح 1,520 فٹ تک پہنچ گئی ہے جو کہ اس کے ڈیڈ لیول 1,402 فٹ سے 118 فٹ بلند ہے۔ منگلا ڈیم میں پانی کی سطح 1,178.50 فٹ اور اخراج 10 ہزار کیوسک رہا۔ دیگر اہم مقامات پر بھی پانی کے اخراج میں اضافہ دیکھا گیا ہے، جیسے کالا باغ، تونسہ، گڈو اور سکھر، جہاں اخراج کی مقدار بالترتیب 203,798، 178,886، 122,717 اور 54,770 کیوسک رہی۔ حکام نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ آئندہ دنوں میں دریا کے قریب جانے سے گریز کریں اور حفاظتی ہدایات پر سختی سے عمل کریں۔