پیر, جولائی 7, 2025
ہوممضامیناسرائیل-IAEA گٹھ جوڑ: ایران کے ایٹمی پروگرام کو ناکام بنانے کی کوشش

اسرائیل-IAEA گٹھ جوڑ: ایران کے ایٹمی پروگرام کو ناکام بنانے کی کوشش
ا

ایران نے اپنے جوہری پروگرام کے خلاف اسرائیل اور بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) کے مبینہ گٹھ جوڑ پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ ایران کی ایٹمی توانائی تنظیم کے نائب سربراہ اور ترجمان بہروز کمالوندی نے ایک انٹرویو میں تہران کے قریب دو مقامات، ورامین اور تورقوزآباد، پر یورینیم کے ذرات کی موجودگی کو ممکنہ تخریب کاری قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ آلودگی نہ نایاب ہے اور نہ ہی افزودہ، بلکہ یہ ممکنہ طور پر بیرونی مداخلت کا نتیجہ ہے، جس کے شواہد ایران کی سکیورٹی ایجنسیز نے اکٹھے کیے ہیں۔ کمالوندی نے الزام لگایا کہ IAEA کی حالیہ رپورٹیں اسرائیلی انٹیلیجنس کے فراہم کردہ جعلی اور سیاسی مقاصد پر مبنی مواد پر انحصار کرتی ہیں، جن کا مقصد ایران کے پرامن جوہری پروگرام کو بدنام کرنا ہے۔ ایران نے IAEA کے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے ایک 19 صفحات پر مشتمل قانونی یادداشت پیش کی، جس میں رپورٹ کو "جھوٹا، دہرا اور بہتان” قرار دیا گیا۔ اس یادداشت میں ایران نے IAEA پر زور دیا کہ وہ صرف قابلِ اعتماد اور مصدقہ ذرائع پر انحصار کرے۔ ایرانی حکام نے یہ بھی انکشاف کیا کہ انہوں نے اسرائیلی خفیہ دستاویزات حاصل کی ہیں، جن میں یہ واضح ہوتا ہے کہ IAEA کے ڈائریکٹر جنرل رافائل گروسی اسرائیلی حکومت کے ساتھ مکمل ہم آہنگی میں کام کر رہے ہیں۔ ان دستاویزات میں اسرائیلی سفیر اور گروسی کے درمیان خط و کتابت بھی شامل ہے، جو IAEA کی غیر جانبداری پر سنجیدہ سوالات اٹھاتی ہے۔ ایران نے مزید کہا کہ جوہری سائٹس پر چھاپے اور یورینیم کی موجودگی کو بنیاد بنا کر الزامات لگانا بین الاقوامی معیارات کی کھلی خلاف ورزی ہے اور IAEA کی رپورٹنگ میں پیشہ ورانہ دیانت داری کا فقدان ظاہر کرتا ہے۔ ان تمام تر واقعات کے تناظر میں ایران نے واضح کیا ہے کہ وہ اپنی قومی خودمختاری کا ہر قیمت پر دفاع کرے گا اور کسی بھی سیاسی دباؤ کو تسلیم نہیں کرے گا۔










مقبول مضامین

مقبول مضامین