منگل, جولائی 8, 2025
ہومبین الاقوامیکولمبیا نے کہا ہے کہ وہ چین کے ساتھ اپنے تجارتی تعلقات...

کولمبیا نے کہا ہے کہ وہ چین کے ساتھ اپنے تجارتی تعلقات کو مزید مضبوط کرے گا، جو ٹرمپ کے لیے ایک بڑا دھچکا ہے۔
ک

کولمبیا نے شنگھائی کے لیے ایک نیا شپنگ روٹ متعارف کرایا ہے، جو چین کے ساتھ تجارتی تعلقات کو مزید مستحکم کرتا ہے، اور یہ اعلان ٹرمپ کے ساتھ تنازعہ کے فوراً بعد کیا گیا ہے۔ کولمبیا نے جمعرات کو اعلان کیا کہ وہ چین کے ساتھ اپنے تجارتی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے شنگھائی کے لیے ایک نیا شپنگ روٹ قائم کرے گا، جس سے ایشیائی اقتصادی طاقت کے ساتھ اقتصادی تعلقات گہرے ہوں گے، یہ اقدام امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ جاری تنازعات کے درمیان اٹھایا گیا ہے۔

کولمبیا کے وزارت تجارت کے مطابق، نیا روٹ بحر الکاہل کے بندرگاہ بوانا وینتورا کو شنگھائی سے جوڑے گا، جو کہ چین کے زیر سرپرستی چانکائے پورٹ (پیرو) کے ذریعے منسلک ہوگا۔ بیجنگ کے سفیر ژو جِنگ یانگ نے اس اقدام کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے چین اور لاطینی امریکہ کی چوتھی بڑی معیشت کولمبیا کے درمیان تجارت کے لیے "اچھی خبر” قرار دی۔ کولمبیا کے وزیر تجارت، لوئس کارلوس ریس نے اس منصوبے کو دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مستحکم کرنے میں "ایک بڑا قدم” قرار دیا۔

کولمبیا کے صدر گوسٹو پیٹرو نے امریکی درآمدات پر جوابی طور پر 25% محصولات عائد کرنے کا اعلان کیا، یہ قدم ان کے اس فیصلے کے بعد اٹھایا گیا تھا جب انہوں نے امریکی فوجی طیاروں کو کولمبیا میں پناہ گزینوں کو لے کر اترنے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا۔

پیٹرو نے امریکہ کی طرف سے کولمبیا پر عائد کی جانے والی تازہ پابندیوں اور محصولات کی بھی مذمت کی، جنہوں نے کولمبیا کے انکار کے بعد، کہ وہ دو امریکی فوجی طیاروں کو اتارنے کی اجازت نہیں دے گا جن میں پناہ گزین سوار تھے۔ ایک پوسٹ میں پیٹرو نے X پر کہا، "ہم نے کبھی پناہ گزینوں کو قبول کرنے سے انکار نہیں کیا اور ہم نے مہاجرت کو روکنے کی کوشش کی ہے،” اور مزید کہا، "مگر مجھے توقع نہ رکھیں کہ میں امریکہ کے ڈیپورٹ کیے ہوئے افراد کو، ہتھکڑیوں میں بندھ کر اور فوجی طیاروں میں، وصول کروں گا۔”

"ہم کسی کی کالونی نہیں ہیں،” پیٹرو نے واضح طور پر کہا۔

اس سے پہلے، ٹرمپ نے کولمبیا کی مصنوعات پر 25% ٹیکس عائد کرنے کا اعلان کیا تھا، جو ایک ہفتے میں دوگنا ہو جائے گا۔ انہوں نے کولمبیا کے حکومتی اہلکاروں اور صدر گوسٹو پیٹرو کے "حامیوں” کے لیے ویزے بھی منسوخ کر دیے اور کولمبیا کے شہریوں کو ایئرپورٹس پر مزید سخت نگرانی کا سامنا کرنے کی دھمکی دی تھی، جس سے ان کی امیگریشن پالیسیوں میں شدت آ گئی تھی۔ تاہم، بالآخر بوگوٹا نے پیچھے ہٹتے ہوئے اپنے طور پر پروازوں کا انتظام کیا تاکہ پناہ گزینوں کو واپس لایا جا سکے۔

مفاہمت کے باوجود، پیٹرو—جو کولمبیا کے پہلے بائیں بازو کے صدر اور سابق گوریلا جنگجو ہیں—نے ٹرمپ کی سخت تنقید جاری رکھی۔ یونیویژن کے ایک انٹرویو میں، انہوں نے امریکی صدر پر الزام لگایا کہ وہ "فاشسٹ نظریہ” کا دفاع کر رہے ہیں، جو غیر قانونی پناہ گزینوں کو مجرم قرار دینے کی کوشش کرتا ہے، اور اس کا موازنہ دوسری جنگ عظیم کے دوران ایڈولف ہٹلر کے یہودیوں کے خلاف مظالم سے کیا۔

اس سفارتی تنازعے کے دوران، پیٹرو نے اپنے وزارت تجارت کو ہدایت دی کہ وہ کولمبیا کے برآمدی بازاروں کو امریکہ کے علاوہ دیگر ممالک میں بھی متنوع کرے۔ چین کے ساتھ اقتصادی تعلقات کو مستحکم کرنے کی ان کی کوششیں اس وقت سامنے آئیں جب امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو وسطی امریکہ کا دورہ کر رہے تھے، تاکہ اس خطے میں بیجنگ کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کا مقابلہ کیا جا سکے۔

مقبول مضامین

مقبول مضامین