اسلام آباد، 15 جنوری (اے پی پی): وفاقی وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری نے کہا ہے کہ پاکستان کو خطے میں سستی بجلی کی فراہمی میں سرِفہرست بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔ صنعتی اور گھریلو صارفین کے لیے بجلی کی قیمتوں میں کمی کی گئی ہے، اور رواں مالی سال کے پہلے پانچ ماہ میں گردشی قرضے میں 368 ارب روپے کے نقصان کو روکا گیا اور 12 ارب روپے کی بچت یقینی بنائی گئی۔ عوام کو سستی بجلی کی فراہمی کے لیے کسی ریگولیٹر یا ڈسٹری بیوشن کمپنی کو من مانی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران انہوں نے بتایا کہ صنعتی نرخ 11 روپے اور گھریلو صارفین کے لیے 4 روپے کم کیے گئے ہیں۔ حکومت نے 28 کمپنیوں کے ساتھ معاہدے کیے ہیں، اور مارچ 2025 کے بعد بجلی کی خریداری بند کر دی جائے گی۔ این ٹی ڈی سی کی ری اسٹرکچرنگ مکمل ہو چکی ہے، اور ای وی چارجنگ اسٹیشنز کے نرخ 71 روپے سے کم کر کے 39 روپے کیے گئے ہیں۔ اپریل تک پاکستان خطے میں سب سے سستی بجلی فراہم کرنے والا ملک بن جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے نقصانات گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں 53 ارب روپے کم ہوئے ہیں۔ نیٹ میٹرنگ کا نظام مڈل اور لوئر مڈل کلاس کے لیے بھی شفاف بنایا جا رہا ہے۔ تمام اضافی بجلی کی نیلامی کے لیے ایک شفاف نظام تیار کیا جا رہا ہے، اور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کی نجکاری کے لیے 31 جنوری تک شرائط مکمل ہو جائیں گی۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ ٹرانسفارمرز پر اوورلوڈنگ اور بجلی چوری کے مسائل حل کرنے کے لیے آٹومیٹک ٹریپنگ کا نظام متعارف کرایا جا رہا ہے۔ نئے کنکشنز کے لیے شرائط اور نرخ کم کیے جا رہے ہیں، جبکہ کسی بھی نیٹ میٹرنگ معاہدے پر نظرثانی نہیں کی جا رہی۔