کراچی[مشرقی نامہ]– بدھ کے روز تین ماہرینِ صحت نے خبردار کیا کہ پاکستان میں ذیابیطس کی شرح دنیا میں سب سے زیادہ ہو چکی ہے، تاہم اس وبا سے نمٹنے کے لیے انہوں نے طرزِ زندگی میں تبدیلی کی تجاویز بھی پیش کیں۔ یہ بات حمدرد یونیورسٹی کے ORIC ڈیپارٹمنٹ کے زیر اہتمام ایک تقریب میں کہی گئی، جس میں مہمان مقررین میں پروفیسر ڈاکٹر زہیر یوسف (آغا خان یونیورسٹی)، پروفیسر ڈاکٹر ارشد محمود (سلیم حبیب یونیورسٹی)، اور صبین فاروقی (اسٹیٹ یونیورسٹی آف نیویارک) شامل تھے۔ ماہرین نے بتایا کہ اگرچہ ماضی میں پاکستان ذیابیطس کے مریضوں کے لحاظ سے دنیا کے سرفہرست تین ممالک میں شامل تھا، لیکن حالیہ مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ اب یہ ممکنہ طور پر پہلے نمبر پر آ چکا ہے۔