ایران کا نیا مقامی طور پر تیار کردہ ڈرون کیریئر جنگی جہاز "شہید بہمن باقری” خلیج میں اسلامی انقلابی گارڈز کور (IRGC) کے بحری بیڑے میں شامل ہو گیا ہے۔ ایران کا یہ جدید ڈرون کیریئر، آئی آر آئی ایس شہید باقری، باضابطہ طور پر IRGC کے بحری بیڑے میں شامل کیا گیا ہے۔ یہ جہاز بہمن باقری کے نام پر رکھا گیا ہے، جو 1980 کی دہائی میں ایران-عراق جنگ کے دوران شہید ہوئے تھے۔ اسے جمعرات کے روز بندر عباس میں منعقدہ ایک تقریب میں متعارف کرایا گیا۔ یہ 180 میٹر لمبا کیریئر ڈرون اور ہیلی کاپٹر آپریشنز کے لیے ایک متحرک پلیٹ فارم کے طور پر کام کر سکتا ہے اور متعدد ڈرون اسکواڈرنز کو رکھنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ رپورٹس کے مطابق، یہ ہلکے جنگی جہازوں اور مختلف اقسام کے ڈرونز کو لانچ اور بازیاب کر سکتا ہے، اس کے علاوہ یہ جنگی اور امدادی ہیلی کاپٹر بھی لے جا سکتا ہے۔ IRGC بحریہ کے کمانڈر، ریئر ایڈمرل علی رضا تنگسیری کے مطابق، ایک تجارتی جہاز کو مکمل طور پر فعال ڈرون کیریئر میں تبدیل کرنے میں دو سال لگے۔ 22,000 ناٹیکل میل کی حد کے ساتھ، یہ جہاز بغیر ایندھن بھرے ایک سال تک دور دراز پانیوں میں کام کر سکتا ہے۔ شہید باقری جدید فضائی دفاعی نظام سے لیس ہے، جس میں قلیل اور درمیانے فاصلے کے میزائل، انٹیلیجنس آلات، اور ایک فلائٹ کنٹرول ٹاور شامل ہیں۔ یہ گائیڈڈ زیرِ آب جنگی جہازوں اور طویل فاصلے تک مار کرنے والے کروز میزائلوں کو بھی تعینات کر سکتا ہے۔ اس جہاز میں خصوصی سہولیات بھی موجود ہیں، جن میں ایک اسپتال اور کھیلوں کی سہولیات شامل ہیں۔
ریئر ایڈمرل علی رضا تنگسیری نے زور دیا کہ شہید باقری کی IRGC بحری بیڑے میں شمولیت ایران کی دفاعی اور مزاحمتی صلاحیتوں میں نمایاں اضافہ ہے، جو دور دراز سمندری علاقوں میں قومی مفادات کے تحفظ کو یقینی بنائے گا۔
ایران کا میزائل پروگرام حملوں کی روک تھام کے لیے ہے: پزشکیاں
اس ہفتے کے آغاز میں، ایرانی صدر مسعود پزشکیاں نے ایران کی دفاعی صلاحیتوں پر زور دیا، جب کہ وزارتِ دفاع نے اعتماد بیلسٹک میزائل متعارف کرایا۔ پزشکیاں نے قومی خلائی ٹیکنالوجی ڈے کی نمائش میں شرکت کی، جہاں ایرانی وزارتِ دفاع نے اپنی تازہ ترین ایجادات، بشمول سیٹلائٹ لانچرز اور گائیڈنس سسٹمز پیش کیے۔ اس تقریب کے دوران، انہوں نے اعتماد بیلسٹک میزائل کی رونمائی کی نگرانی کی، جس کی رینج 1,700 کلومیٹر ہے۔ یہ میزائل 16 میٹر لمبا اور 1.25 میٹر قطر کا حامل ہے اور ایک گائیڈڈ وارہیڈ سے لیس ہے، جو ہدف کو انتہائی درستگی سے نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ صدر نے کہا کہ ایران کی دفاعی صلاحیتیں اور خلائی ٹیکنالوجیز محض مزاحمت اور دفاع کے لیے تیار کی گئی ہیں تاکہ کسی بھی ملک کو اسلامی جمہوریہ پر حملے کے بارے میں سوچنے سے روکا جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا، ایران کی دفاعی صلاحیتوں اور خلائی ٹیکنالوجیز میں پیش رفت جارحیت کی روک تھام کے لیے ہے، تاکہ کوئی ملک ایرانی سرزمین پر قبضہ کرنے یا اس کے بارے میں سوچنے کی جرات نہ کر سکے۔
پزشکیاں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ دشمنوں کی ایران کی خودکفالت کو روکنے کی تمام کوششوں کے باوجود، ملک اپنی نوجوان نسل اور ماہرین پر بھروسہ کرتے ہوئے فخر کے ساتھ دفاعی ساز و سامان تیار کر رہا ہے بلکہ اسے برآمد بھی کر رہا ہے، جبکہ سائنسی میدان میں نمایاں ترقی حاصل کر رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا، ایک وقت تھا جب دشمن ہمارے ملک پر آسانی سے حملہ کر سکتے تھے، لیکن آج وہ اس بارے میں سوچ بھی نہیں سکتے، کیونکہ ایران نے اپنی نوجوان نسل، ماہرین اور خصوصی ماہرین کی کوششوں کی بدولت ایک مضبوط فوجی اور دفاعی طاقت حاصل کر لی ہے۔