مری میں تین دن کے لیے دفعہ 144 نافذ مقامی حکام نے مری میں 8 فروری سے 10 فروری تک تین دن کے لیے دفعہ 144 نافذ کر دی ہے،
سرکاری نوٹیفکیشن کے مطابق، مری میں تین دن کے لیے تمام اجتماعات، جلوس، ریلیاں اور دھرنے دفعہ 144 کے تحت ممنوع قرار دیے گئے ہیں۔
یہ اقدام پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے 8 فروری کو صوابی میں ریلی کے اعلان کے بعد اٹھایا گیا ہے۔ پی ٹی آئی کے جنرل سیکریٹری سلمان اکرم راجہ نے اسلام آباد میں عدالتی سماعت کے دوران میڈیا سے گفتگو میں واضح کیا کہ پارٹی کی ریلی صرف صوابی تک محدود رہے گی اور کسی قسم کے تشدد کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ "ہم کسی قسم کی مشکلات پیدا کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتے۔ ہمارے احتجاج پُرامن ہیں، اور ہم حکومت کی جابرانہ پالیسیوں کے خلاف کھڑے رہنے کے لیے پرعزم ہیں، راجہ نے کہا۔ پی ٹی آئی کے رہنما نے مزید کہا کہ پارٹی کو مسلسل ان "جھوٹے مقدمات” کا سامنا ہے، جو انہیں دبانے کے لیے استعمال کیے جا رہے ہیں۔
ہم ان الزامات کے خلاف اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے، کیونکہ یہ بے بنیاد ہیں۔ پاکستانی عوام ہمارے ساتھ کھڑے ہیں اور اس حکومت کی آواز دبانے کی کوششوں کے خلاف ہیں۔ راجہ نے یہ بھی دہرایا کہ انہیں یقین ہے کہ مولانا فضل الرحمان عوام کے ساتھ ہوں گے۔ "عوام اس حکومت کی فسطائیت کے خلاف ہیں، اور میں پُراعتماد ہوں کہ مولانا فضل الرحمان، جو ایک تجربہ کار سیاستدان ہیں، عوام کے ساتھ ہوں گے، انہوں نے مزید کہا۔ حالیہ پیش رفت میں، پی ٹی آئی نے مینارِ پاکستان پر ریلی نکالنے کی اجازت کے لیے درخواست دی تھی، لیکن ڈسٹرکٹ کمشنر (ڈی سی) نے اس درخواست کو مسترد کر دیا۔ مسترد کیے جانے کی وجوہات میں اسی دن ایک اہم بین الاقوامی کانفرنس اور کرکٹ میچ جیسے دیگر بڑے ایونٹس کا انعقاد شامل تھا، جن کے لیے سخت سیکیورٹی انتظامات کیے جا رہے ہیں۔