پیر, جولائی 7, 2025
ہومبین الاقوامیحماس نے فلسطینیوں کو امریکی حمایت یافتہ GHF سے تعاون سے خبردار...

حماس نے فلسطینیوں کو امریکی حمایت یافتہ GHF سے تعاون سے خبردار کر دیا
ح

قاہرہ (مشرق نامہ) — غزہ میں حماس کے زیرانتظام وزارت داخلہ نے جمعرات کو ساحلی پٹی کے رہائشیوں کو سختی سے خبردار کیا ہے کہ وہ امریکی اور اسرائیلی حمایت یافتہ غزہ ہیومنیٹیرین فاؤنڈیشن (GHF) کے ساتھ کسی قسم کا تعاون نہ کریں۔ وزارت کے مطابق، اس تنظیم کے خوراک کی تقسیم کے مراکز کے آس پاس پیش آنے والے مہلک واقعات نے بھوکے فلسطینیوں کی جانوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔

وزارت داخلہ کے بیان میں کہا گیا کہ امریکی تنظیم (GHF) یا اس کے مقامی و غیر ملکی ایجنٹوں کے ساتھ کسی بھی قسم کا لین دین، ملازمت، معاونت یا تحفظ فراہم کرنا سختی سے ممنوع ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ اس تنظیم کے ساتھ تعاون میں ملوث کسی بھی فرد کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی، اور ملکی قوانین کے تحت زیادہ سے زیادہ سزا دی جائے گی۔ تاہم، اس حوالے سے مزید تفصیلات نہیں دی گئیں۔

GHF نے اس بیان پر ردِعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے لاکھوں کھانے کے پیکجز "محفوظ طریقے سے اور کسی مداخلت کے بغیر” تقسیم کیے ہیں۔
فاؤنڈیشن کے بیان میں کہا گیا کہ حماس کی زیرِ کنٹرول وزارت داخلہ کا یہ بیان اس بات کی تصدیق کرتا ہے جسے ہم پہلے ہی جانتے تھے، حماس کنٹرول کھو رہی ہے۔

GHF نے مئی کے آخر میں غزہ میں خوراک کی تقسیم کا ایک نیا ماڈل متعارف کروایا تھا، جسے اقوام متحدہ نے غیرجانبدار اور غیرمخالف قرار دینے سے انکار کیا ہے۔

اسرائیل کی جانب سے 11 ہفتوں پر محیط امدادی ناکہ بندی 19 مئی کو ختم کیے جانے کے بعد سے، اقوام متحدہ کے مطابق 400 سے زائد فلسطینی امدادی سامان کے حصول کی کوشش میں ہلاک ہو چکے ہیں۔

ایک اعلیٰ اقوام متحدہ عہدیدار نے اتوار کو بتایا کہ ان میں سے زیادہ تر افراد غزہ ہیومنیٹیرین فاؤنڈیشن کے مراکز کے قریب ہلاک ہوئے۔

اسرائیلی فوج نے پیر کے روز اعتراف کیا کہ امدادی مراکز کے نزدیک فلسطینی شہریوں کو نقصان پہنچا ہے، اور اس نے کہا کہ اس نوعیت کے واقعات سے "سبق حاصل کرتے ہوئے” فوجیوں کو نئے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔

اسرائیل کا مؤقف ہے کہ اس کے فوجی ان مراکز کے قریب اس لیے موجود ہوتے ہیں تاکہ امداد جنگجوؤں کے ہاتھ نہ لگے، تاہم حماس اس دعوے کو مسترد کرتی ہے۔

اس ہفتے 170 سے زائد بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں نے مشترکہ خط میں مطالبہ کیا ہے کہ عالمی حکومتیں اسرائیل پر دباؤ ڈالیں کہ وہ GHF کے ذریعے امداد کی تقسیم بند کرے اور امداد کی ترسیل کو دوبارہ اقوام متحدہ کے زیرنگرانی چینلز کے ذریعے بحال کیا جائے۔

GHF کے مطابق، اس نے پچھلے پانچ ہفتوں میں بھوکے فلسطینیوں کو 5 کروڑ 20 لاکھ سے زائد کھانے کے پیکجز فراہم کیے ہیں، جب کہ دیگر امدادی تنظیموں کی امداد کو "تقریباً مکمل طور پر لوٹ لیا گیا” ہے۔

مقبول مضامین

مقبول مضامین