اسلام آباد[مشرقی نامہ]: مالی سال 2024-25 میں پاکستان کے تنخواہ دار طبقے نے 545 ارب روپے انکم ٹیکس ادا کیا، جو کہ برآمدکنندگان اور ریٹیلرز کی مشترکہ ادائیگی سے دوگنا سے بھی زیادہ ہے۔ ایف بی آر کے مطابق تنخواہ دار طبقہ براہِ راست ٹیکسوں کا سب سے بڑا حصہ ڈالنے والا شعبہ بن چکا ہے، جب کہ برآمدکنندگان نے 180 ارب اور ریٹیلرز نے صرف 62 ارب روپے ٹیکس ادا کیا۔ اس طرح تنخواہ دار طبقے کا حصہ برآمدکنندگان سے تین گنا اور ریٹیلرز سے آٹھ گنا زیادہ رہا۔
ریٹیلرز کے لیے متعارف کرائی گئی ’تاجر دوست اسکیم‘ خاطر خواہ کامیاب نہ ہو سکی، اور اب ایف بی آر نے ٹیکس نیٹ سے باہر رہنے والے افراد کے خلاف سخت اقدامات کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔
ایف بی آر کے ترجمان ڈاکٹر نجیب میمن نے بتایا کہ موجودہ مالی سال 2025-26 میں تنخواہ دار طبقے کو 50 ارب روپے کا ریلیف دیا جا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پہلی دو ٹیکس سلیبز کے لیے شرح میں کمی کی گئی ہے تاکہ بوجھ کم ہو۔