پیر, جولائی 7, 2025
ہومبین الاقوامیبرطانیہ کا غزہ پر بمباری کرنیوالے اسرائیلی فوجی طیاروں کی خفیہ میزبانی...

برطانیہ کا غزہ پر بمباری کرنیوالے اسرائیلی فوجی طیاروں کی خفیہ میزبانی کا انکشاف
ب

مانیٹرنگ ڈیسک (مشرق نامہ) پروازوں کے ڈیٹا کے تجزیے سے انکشاف ہوا ہے کہ برطانیہ کی لیبر حکومت نے خاموشی سے ایسے کم از کم تین اسرائیلی فضائیہ (IAF) طیاروں کو ملک میں اترنے کی اجازت دی، جو غزہ پر بمباری میں ملوث رہے ہیں۔ یہ انکشاف ڈراپ سائٹ نیوز کی ایک تحقیق میں سامنے آیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ستمبر 2024 سے جون 2025 کے دوران اسرائیلی فضائیہ کے کے سی-707 "ریئم” ایئر ریفیولنگ طیاروں نے برطانیہ میں نو مرتبہ قیام کیا، جن میں سے آٹھ پروازیں ایک سے تین گھنٹے تک برطانیہ میں رکیں۔ اس قیام کا مقصد ممکنہ طور پر برطانوی سرزمین پر ایندھن کی فراہمی تھا۔

یہ طیارے کمرشل فلائٹ ٹریکنگ سسٹمز میں چھپائے گئے تھے، تاہم ڈراپ سائٹ نیوز نے غیر فلٹر شدہ فلائٹ ٹرانسپونڈر ڈیٹا کا تجزیہ کرکے ان کی نقل و حرکت کا سراغ لگایا۔ رپورٹ کے مطابق تمام طیارے آکسفورڈشائر میں واقع برطانیہ کے سب سے بڑے فضائی اڈے، آر اے ایف برائز نارٹن پر اترے۔

ان میں سے ایک اسرائیلی طیارہ اُس وقت غزہ پر متحرک تھا جب اکتوبر 2024 میں بیت لاہیا کے ایک رہائشی کمپلیکس پر بمباری کی گئی، جس میں 73 افراد ہلاک ہوئے۔ اس حملے کو مشتبہ جنگی جرائم میں شمار کیا جا رہا ہے۔

گزشتہ جمعے کو فلسطین ایکشن نامی کارکنوں کے گروہ کے دو افراد نے برائز نارٹن اڈے میں گھس کر دو فوجی طیاروں کو نقصان پہنچایا۔ کارکنوں نے احتجاجاً دو وائجر طیاروں کے انجنوں میں سرخ رنگ انڈیلا اور اہم پرزہ جات کو آہنی سلاخوں سے نقصان پہنچایا۔ ان کا مقصد برطانیہ کی اسرائیل کی جاری فوجی جارحیت میں مبینہ شراکت داری کے خلاف احتجاج کرنا تھا۔

سابق لیبر پارٹی رہنما اور موجودہ آزاد رکن پارلیمان جیرمی کوربن نے حال ہی میں پارلیمنٹ میں ایک بل پیش کیا ہے، جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ غزہ پر اسرائیلی حملوں میں برطانیہ کے خفیہ اور کلیدی کردار کی غیر جانب دارانہ تحقیقات کرائی جائیں۔

کوربن نے ڈراپ سائٹ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی ایف-35 جنگی طیارے غزہ میں ہسپتالوں اور شہریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں، اور یہ ناقابلِ قبول ہے کہ برطانیہ ایسے طیاروں کو اپنے فوجی اڈوں پر ایندھن فراہم کرنے کی اجازت دے۔ یہ اقدام بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزیوں میں حکومت کو شریک بناتا ہے۔

جب ڈراپ سائٹ نیوز نے برطانیہ کی وزارت دفاع سے اسرائیلی طیاروں کے قیام اور ممکنہ ریفیولنگ سے متعلق سوال کیا، تو لیبر پارٹی کے زیر قیادت وزارت نے جواب دینے سے گریز کیا اور صرف اتنا کہا کہ وہ ملک میں غیر ملکی فوجی طیاروں کی نقل و حرکت پر کوئی تبصرہ جاری نہیں کرتی۔

مقبول مضامین

مقبول مضامین