تہران (مشرق نامہ)– ایران کی سپاہِ پاسدارانِ انقلاب اسلامی (IRGC) نے ملک کے جنوب مشرقی صوبے سیستان و بلوچستان میں گزشتہ دو ہفتوں کے دوران موساد سے تعلق رکھنے والے 50 ایجنٹس گرفتار کرنے کا اعلان کیا ہے۔
منگل کے روز جاری بیان میں سپاہِ پاسداران نے تصدیق کی کہ گرفتار افراد کے قبضے سے اسلحہ اور فوجی گولہ بارود برآمد کیا گیا ہے، جن میں امریکی ساختہ سامان بھی شامل ہے۔
سپاہ کے مطابق یہ ایجنٹس ایران کے بنیادی ڈھانچے اور اقتصادی مراکز کو نشانہ بنانے کے لیے تخریبی کارروائیوں کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔
13 جون کو ایران پر اسرائیلی حملے کے بعد سے ایرانی حکام نے مختلف صوبوں میں ایجنٹس اور جاسوسوں کے خلاف کریک ڈاؤن میں تیزی لائی ہے۔
منگل کے ہی روز صوبہ لرستان کے پولیس چیف بریگیڈیئر جنرل یحییٰ الہیٰ نے ایک علیحدہ کارروائی سے متعلق بتایا کہ پولیس انٹیلیجنس یونٹس نے ایک شاہراہ پر دو مشکوک گاڑیوں کی نگرانی کے بعد آپریشن شروع کیا۔
پولیس نے گاڑیوں کو روکنے کی کوشش کی تو ڈرائیورز نے فرار ہونے کی کوشش کی۔ اس پر پولیس اہلکاروں نے فائرنگ کرکے گاڑیوں کو ناکارہ بنا دیا اور تینوں مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا۔
گاڑیوں کی مکمل تلاشی کے دوران 22 ہزار سے زائد کلاشنکوف گولیوں کی کھیپ برآمد ہوئی۔
حکام کو شبہ ہے کہ یہ اسلحہ ایران کے اندر سرگرم ایک وسیع تر اسمگلنگ نیٹ ورک کا حصہ ہے۔
بریگیڈیئر جنرل الہیٰ کے مطابق مشتبہ افراد نے یہ گولہ بارود مغربی صوبوں سے لاد کر ملک کے جنوبی علاقوں میں منتقل کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔
اس کیس کی مزید تحقیقات جاری ہیں تاکہ آپریشن کی مکمل وسعت اور دیگر ممکنہ ساتھیوں کا سراغ لگایا جا سکے۔