پیر, جولائی 7, 2025
ہومبین الاقوامیایران اور 9 ممالک کا مغرب کی یکطرفہ پابندیوں پر شدید مذمت...

ایران اور 9 ممالک کا مغرب کی یکطرفہ پابندیوں پر شدید مذمت کا اظہار
ا

ویانا (مشرق نامہ)– اسلامی جمہوریہ ایران اور نو دیگر ممالک نے مغربی طاقتوں کی جانب سے دنیا کے مختلف ملکوں پر عائد یکطرفہ پابندیوں اور جبری اقدامات کو اقوامِ متحدہ کے منشور اور داخلی امور میں عدم مداخلت کے اصول کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے سخت مذمت کی ہے۔

منگل کو ویانا میں اقوامِ متحدہ کی صنعتی ترقی کی تنظیم (UNIDO) کے 53ویں اجلاس کے دوران جاری مشترکہ اعلامیے میں دستخط کنندگان نے ریاستوں کی خودمختاری کے احترام کو ناگزیر قرار دیا، اور کہا کہ پابندیاں بالخصوص کم ترقی یافتہ ممالک کی پائیدار ترقی کے اہداف حاصل کرنے کی صلاحیت کو شدید متاثر کرتی ہیں۔

اعلامیے میں جبری اقدامات کے منفی اثرات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا گیا کہ ان اقدامات نے فوسل انرجی مارکیٹ اور خوراک، کیمیکل اور بھاری صنعتوں کی سپلائی چین کو نقصان پہنچایا ہے۔

نو ممالک نے یکطرفہ جبری اقدامات پر شدید تشویش اور مکمل مخالفت کا اظہار کرتے ہوئے انہیں غیرقانونی، ناجائز اور اقوامِ متحدہ کے منشور اور بین الاقوامی قانون کے اصولوں کے منافی قرار دیا۔ بیان کے مطابق، یہ اقدامات ریاستوں کے اندرونی معاملات میں کھلی مداخلت کے مترادف ہیں۔

اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ ایسے اقدامات اقوامِ متحدہ کے بنیادی اصول — کثیرالجہتی تعاون اور شراکت داری — کو کمزور کرتے ہیں، جو کہ تنظیم کی سرگرمیوں کی بنیاد ہیں۔

دستخط کنندگان نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ یکطرفہ اور غیرقانونی پابندیوں سے گریز کرے اور ایسے اقدامات کی مذمت کرے جو بین الاقوامی قانون کے بنیادی اصولوں کے منافی ہیں۔

اعلامیے کے آخری حصے میں کہا گیا کہ UNIDO کے رکن ممالک کو چاہیے کہ وہ ان تباہ کن اقدامات کی سختی سے مذمت کریں اور ان پر عملدرآمد یا قانونی حیثیت دینے سے انکار کریں۔ مزید برآں، پابندیوں کے سرحد پار اثرات کے خلاف قانونی اور انتظامی اقدامات اختیار کیے جائیں۔

یہ بیان ویانا میں روس کے مستقل مندوب نے اسلامی جمہوریہ ایران، بیلاروس، چین، کیوبا، شمالی کوریا، نکاراگوا، ریاستِ فلسطین، روس، سوڈان اور وینزویلا کی جانب سے پڑھ کر سنایا۔

دستخط کنندگان نے کھلی، منصفانہ، پیش گوئی کے قابل اور غیرامتیازی توانائی کی منڈیوں کے قیام اور تحفظ پسندانہ و امتیازی اقدامات کے خلاف جدوجہد کا عزم بھی ظاہر کیا۔ ساتھ ہی، UNIDO کے ڈائریکٹر جنرل سے مطالبہ کیا کہ وہ یکطرفہ جبری اقدامات کے پائیدار ترقیاتی اہداف پر پڑنے والے اثرات کم کرنے کے لیے ہر ممکن اقدام کریں، خصوصاً توانائی کے شعبے میں۔

اسلامی جمہوریہ ایران ایک عرصے سے اپنے پرامن ایٹمی پروگرام کی پاداش میں امریکہ اور یورپی یونین کی سخت اور یکطرفہ پابندیوں کا شکار رہا ہے۔

اگرچہ ان پابندیوں نے کئی مواقع پر ایران کی ترقی کی رفتار کو متاثر کیا، لیکن اس کے نتیجے میں خودانحصاری کی قومی مہم کو تقویت ملی، اور ایران نے اعلیٰ ٹیکنالوجی کے شعبوں میں غیرملکی مدد کے بغیر پیش رفت کی۔

مقبول مضامین

مقبول مضامین