پیر, جولائی 7, 2025
ہومبین الاقوامیامریکہ اور اسرائیل کے خلاف جنگ کیلئے 500 ایرانی گریجویٹس کی مسلح...

امریکہ اور اسرائیل کے خلاف جنگ کیلئے 500 ایرانی گریجویٹس کی مسلح آمادگی: اعلیٰ جنرل کو خط
ا

تہران (مشرق نامہ)– تہران کی امیرکبیر یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کے کم از کم 500 فارغ التحصیل طلبہ نے اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف میجر جنرل عبدالرحیم موسوی کو ایک خط لکھ کر امریکہ اور صیہونی حکومت کے خلاف جنگ میں بھرپور شمولیت کے لیے آمادگی ظاہر کر دی ہے۔

مختلف 30 علمی شعبوں سے تعلق رکھنے والے ان گریجویٹس نے اعلان کیا ہے کہ وہ ماہانہ 17 ہزار گھنٹوں سے زائد وقت جنگی خدمات کے لیے وقف کرنے کو تیار ہیں، تاکہ ایران کے خلاف جاری امریکی و اسرائیلی جارحیت کا بھرپور جواب دیا جا سکے۔

خط میں 13 جون کو اسرائیل کی بلا اشتعال جارحیت کا حوالہ دیا گیا ہے، جس میں ایرانی فوجی کمانڈرز، ایٹمی سائنسدانوں اور عام شہریوں کو نشانہ بنایا گیا۔ مذکورہ افراد پہلے ہی بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کی رپورٹوں کی بنیاد پر پابندیوں کی فہرست میں شامل تھے۔

خط میں کہا گیا کہ ایک ہفتے سے زائد جنگ کے بعد امریکہ نے اسرائیل کے ساتھ باضابطہ طور پر جنگ میں مداخلت کی، جبکہ ایرانی مسلح افواج کی جوابی کارروائیوں نے صیہونی حکومت کی عسکری و صنعتی تنصیبات کو شدید نقصان پہنچایا، جس کے بعد اسرائیل کو یکطرفہ طور پر جارحیت روکنے پر مجبور ہونا پڑا۔

خط میں اس یکطرفہ جنگ بندی کو ایک نئے مرحلے کی ابتدا قرار دیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ یہ ایران کے قومی راستے کو موڑنے کی کوشش ہے، جس کے ذریعے دونوں محاذ اپنی سیاسی، اقتصادی، سماجی، سلامتی اور عسکری صفوں کو دوبارہ منظم کرنے کی کوشش میں ہیں۔

فارغ التحصیل طلبہ نے زور دیا کہ موجودہ جنگ ایک نئے قومی انضمام کا تقاضا کرتی ہے اور اسلامی ایران کے نوجوانوں کے لیے وسیع میدان کھولنے کی ضرورت ہے، تاکہ وہ ان میدانوں میں اپنی برسوں کی تربیت کو عملی جامہ پہنا سکیں۔

خط کے مطابق ان گریجویٹس نے جنگی ترجیحات کے تحت ملک کی عمومی اور مخصوص ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنی ماہانہ استعداد وقف کر دی ہے۔ اس مقصد کے تحت مخصوص اقدامات کی نشاندہی کی گئی ہے اور ان پر عملدرآمد جاری ہے، جبکہ انسانی وسائل اور متعلقہ سرگرمیوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

خط کے آخر میں جنرل موسوی اور متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ مسلح افواج کے اندر وہ تمام ضروری انتظامی اور ڈھانچہ جاتی اقدامات کریں جو اس راستے کو مؤثر انداز میں ہموار کر سکیں۔

مقبول مضامین

مقبول مضامین